September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
ایک سو پچاس سالہ برگد کے درخت کی بحالی مکمل
برگد کے درخت کی بحالی

ایک سو پچاس سالہ برگد کے درخت کی بحالی مکمل

محکمہ جنگلات کی ٹیم نے 2 روزہ ریسکیو آپریشن کے بعد برگد کو نئی جگہ منتقل کردیا

یہ صرف ایک درخت کی بحالی نہیں، تاریخ کے تحفظ اور سرسبز مستقبل کی جانب قدم ہے، وزیراعلیٰ سندھ

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں 150 سالہ پرانے برگد کے درخت کی بحالی کو ’’ماحولیاتی تحفظ میں اہم قدم‘‘ اور ’’ماضی و حال کے رشتے کی علامت‘‘ قرار دیا ہے ۔

تاریخی درخت کراچی میں قصرِ ناز کلب روڈ پر واقع ہے جو حالیہ مون سون بارشوں کے دوران تیز ہواؤں کی وجہ سے زمین پر گر گیا تھا ۔

سندھ فاریسٹ ڈپارٹمنٹ کی سربراہی میں دو روزہ ریسکیو آپریشن کے دوران درخت کو بحال کر کے نئی جگہ منتقل کر دیا گیا جس سے اسے نئی زندگی ملی ۔

چیف کنزرویٹر جاوید مہر کی جانب سے جمع کرائی گئی تکنیکی رپورٹ کے مطابق، برگد کے درخت کی جڑیں پانی کی کمی کے باعث فنگس اور دیمک کے حملے سے متاثر ہوگئی تھیں ۔

یہ بھی پڑھیں

خاور حسین کی موت پر تحقیقاتی رپورٹ: خودکشی قرار، خاندانی اختلافات زیرِ غور

بڑوں کی چوسنی: دنیا بھر میں مقبول

ایک سو پچاس سالہ برگد کے درخت کی بحالی مکمل

جاوید مہر کا کہنا ہے کہ سیکرٹری جنگلات و جنگلی حیات کی بھیجی

ہوئی فاریسٹرز کی ٹیم ڈی ایف او طاھر لطیف اور رینج افسر امداد

علی کی قیادت میں بھاری کرینوں کی مدد سے اس بڑے درخت کو

قریب ہی موزوں مقام پر احتیاط کے ساتھ منتقل کیا گیا ۔

انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، اسطرح بوڑھا برگد کا درخت جو کہ کئی عشروں کا امین اور اربن وائلڈ لائف کا مسکن رہا تھا، نئی زندگی کے سفر پر پھر سے روانہ ہوا ہے ۔

ریسکیو آپریشن کے دوران ساتھ موجود نیم اور کمنی کے درختوں کو بھی محفوظ طریقے سے بہتر مقامات پر منتقل کردیا گیا ۔ چیف کنزرویٹر جاوید مہر کے مطابق بانیان کو ” ٹری آف لائف ” بھی کہا جاتا ہے۔ انکا تعلق پودوں کی مشہور فیملی”موریسی” سے ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے پھل کو پرندے رغبت سے کھاتے ہیں۔ دلچسپ امریہ ہے کہ انجیر (پھل) کے درخت کا تعلق بھی اسی فیملی سے ہے جس کا ذکر قرآن پاک، انجیلِ مقدس اور دیگر مذہبی کتابوں میں موجود ہے ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فاریسٹ ڈپارٹمنٹ سندھ کی ریسکیو ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے نوجوانوں سے کہا کہ وہ تاریخی درختوں کے تحفظ کی اہمیت کو سمجھیں جنہیں انہوں نے ’’ورثے اور ماحولیاتی استقامت کی زندہ علامتیں‘‘ قرار دیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ بحالی صرف ایک درخت کو بچانے کا عمل نہیں بلکہ تاریخ کے تحفظ اور زیادہ سرسبز و صحت مند مستقبل کی طرف قدم ہے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×