عنقریب تھرکول پر کول گیسیفکیشن شروع کرکے فرٹیلائزرز کے پلانٹ
لگائے جائیں گے وزیر برائے توانائی ناصر حسین شاہ
ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین
8 کراچی: پاکستان کے صوبہ سندھ کے وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی اور ترقی سید ناصر حسین شاہ نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (ایس ای سی ایم سی) کی جانب سے تھر فاؤنڈیشن کے ذریعے مائننگ آپریشنز اور شمولیتی ترقی کے عزم کو سراہا ۔
ایس ای سی ایم سی، پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں ایک علمبردار، حکومت سندھ ، اینگرو اور دیگر ملحقہ اداروں کے درمیان ملک کی سب سے کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے طور پر بڑے پیمانے پر پہچانا جاتا ہے ۔
تھر بلاک ٹو کے دورے کے دوران وزیر توانائی ناصر حسین شاہ، ایم این اے ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، ایم این اے ڈاکٹر رمیش لعل، وزیراعلی کے مشیر برائے ماحولیات دوست علی راہموں، ایم پی اے فقیر شیر محمد بلالانی، ایم پی ای قاسم سومرو، مینیجنگ ڈائریکٹر تھر کول انرجی بورڈ طارق شاہ، سیکرٹری محکمہ توانائی مشتاق احمد سومرو، کمشنر میرپور خاص فیصل عقیلی، ایس ای سی ایم سی کے حکام، اور دیگر حکومتی اور منتخب نمائندے بھی تھے۔
وفد کو پاکستان کے انرجی مکس میں مقامی تھر کوئلے کے اسٹریٹجک کردار اور تھر بلاک ٹو کی ترقی میں حکومت سندھ کی مسلسل تعاون کے بارے میں بتایا گیا۔
انہوں نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایس ای سی ایم سی نے اپنے فیز تھری کان کی توسیع کا آغاز کیا ہے تاکہ کوئلے کی پیداواری صلاحیت کو 76 لاکھ ٹن سالانہ سے بڑھا کر ایک کروڑ 14 لاکھ ٹن کیا جاسکے، جس سے روزانہ 45 لاکھ گھرانوں کو توانائی مل سکے گی ۔
تھر میں سماجی و اقتصادی مواقع کو فروغ دینے کے لیے ایس ای سی ایم سی نے مقامی ٹیلنٹ کی ترقی کو ترجیح دی ہے۔ اس وقت کمپنی کی 94% افرادی قوت سندھ سے ہے، جس میں 60% کا تعلق تھر کے علاقے سے ہے۔ اس کے علاوہ، 2000 سے زائد نوجوانوں نے اپنی روزی روٹی کے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے صنعت سے متعلقہ پیشہ ورانہ تربیت حاصل کی ہے۔
صوبائی وزیر توانائی نے 70 ٹن الیکٹرک ٹرکوں کے لیے ایک ای وی چارجنگ اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا ، جس سے ایس ای سی ایم سی کے ڈمپر فلیٹ میں پائلٹ بنیادوں پر شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ایس ای سی ایم سی پاکستان کی پہلی کان کنی کمپنی ہے جس نے اپنے آپریشنز میں الیکٹرک ٹرک متعارف کرائے، جس کا مقصد ایندھن کی لاگت کو کم کرنا اور آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانا ہے ۔
وزیر ناصر شاہ نے اسلام کوٹ میں تھر فاؤنڈیشن ہسپتال کے دوسرے فیز کا افتتاح کیا جس میں 50 بستروں پر مشتمل مدر اینڈ چائلڈ یونٹ زیر تعمیر ہے ۔ ہسپتال فی الحال مفت مشاورت، ادویات، لیبارٹری خدمات، اور تشخیصی اسکین جیسے الٹراساؤنڈ اور ڈیجیٹل ایکسرے پیش کرتا ہے۔ وزیر نے سندھ حکومت کے صحت کے اقدامات کےبتحت منعقدہ کینسر سے متعلق آگاہی سیشن کا بھی مشاہدہ کیا ۔
انہوں نے ہسپتال کی او پی ڈی، موبائل یونٹس اور ماہر کلینک کا دورہ کیا، جہاں مریض نے فراہم کردہ خدمات کے معیار پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہیں آگاہی دی گئی کے اپنے قیام کے بعد سے اب تک تھر فاؤنڈیشن نے سات آپریشنل سہولیات کے ذریعے 370,000 سے زائد مریضوں کو مفت صحت کی دیکھ بھال فراہم کی ہے ۔
وفد نے تھر فاؤنڈیشن کے ایک اسکول میں اساتذہ اور طلباء سے بات چیت کی، جہاں انہیں نصاب اور ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام پر پریزنٹیشن دی گئی ۔ صوبائی وزیر سید ناصر شاہ نے حال ہی میں فیڈرل بورڈ میٹرک کا امتحان اے گریڈ کے ساتھ پاس کرنے والے طلباء کو اسناد سے نوازا ۔
حال ہی میں تھر فاؤنڈیشن اور دی سٹیزنز فاؤنڈیشن (ٹی سی ایف) کے مشترکہ طور پر چلائے جانے والے سیکنڈری اسکولوں نے 100% پاس کی شرح حاصل کی، جو کہ فراہم کردہ تعلیم کے معیار کو اجاگر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
ہیومین سیٹلمنٹ اتھارٹی اور دی سیٹیزن فاؤنڈیشن کے درمیان معاہدہ
روہڑی تا سکھر شارٹ روٹ پر ٹرین چلے گی
وزیر توانائی کو آگاہ کیا کے تھر فاؤنڈیشن اس وقت 28 اسکول یونٹ چلا رہی ہے ۔ ان یونٹس میں 5,000 سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں ، جن میں سے 35 فیصد لڑکیاں ہیں۔
ایس ای سی ایم سی کے ، سی ای او عامر اقبال نے کہا کہ “تھر بلاک ٹو میں وزیر توانائی و منصوبہ بندی اور ترقی سید ناصر حسین شاہ اوران کے وفد کی میزبانی کرنا ہمارے لئے باعث اعزاز ہے۔
انہوں نے ہمارے کمیونٹی اقدامات کے تبدیلی کے اثرات کے ساتھ ساتھ ہمارے محفوظ اور قابل بھروسہ مائننگ آپریشنز کا مشاہدہ کیا ۔ ایک عالمی معیار کی، پائیدار کان کنی کمپنی کے بطور قیادت کر کے پاکستان کے مستقبل کو تقویت بخشیں، ہم پاکستان کی توانائی کی حفاظت اور جامع ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔


