September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
سندھ نرسنگ کونسل اورسندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام کیوں ضروری ہے؟

سندھ نرسنگ کونسل اورسندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام کیوں ضروری ہے؟

سندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام سے میڈیسن اور

صحت سے متعلق علوم پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے

گا، وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعزرا فضل پیچوہو

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: پاکستان کے صوبہ سندھ کی وزیر صحت اورجناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) کی پرو چانسلر، ڈاکٹرعزرا فضل پیچوہو نے جے ایس ایم یو کے چھٹے سینٹ اجلاس میں کہا ہے کہ صوبے میں صحت کی خدمات اور تحقیق کو مضبوط کرنے کے لیے سندھ نرسنگ کونسل اورسندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی فوری ضرورت ہے۔

ڈاکٹر پیچوہو نے کہا کہ ’’ہمیں سندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو ترجیح دینی چاہیے جو میڈیسن اور صحت سے متعلق علوم پر توجہ مرکوز کرے گا‘‘۔

سندھ نرسنگ کونسل اورسندھ ہیلتھ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام کیوں ضروری ہے؟

ڈاکٹرعزرا فضل پیچوہو نے کہا کہ اس

انسٹیٹیوٹ کے محققین، کراچی کے ہسپتالوں

سے مواد جمع کریں گے تاکہ ایسے تحقیقی

مطالعے کیے جا سکیں جو پالیسی بنانے کے

لیے معلومات فراہم کریں۔

انہوں نے ایک انسٹی ٹیوٹ آف الائیڈ ہیلتھ

سائنسز قائم کرنے کے ارادے کا بھی

اعلان کیا۔

جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر، پروفیسر امجد سراج میمن، نےڈاکٹر پیچوہو کے خیالات کی تائید کی اوراعلان کیا کہ یونیورسٹی میں ایک فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز قائم کی جائے گی اوراس کے انتظامات کے لیے ایک ڈین مقرر کیا جائے گا۔

انہوں نے جے ایس ایم یو کے حالیہ پی ایچ ڈی پروگرامز کا بھی ذکر کیا جو ڈینٹل، بایو کیمسٹری، فارمیسی، اور پبلک ہیلتھ میں تحقیق کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرائے گئے ہیں۔

اجلاس کی صدارت پرو چانسلر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کی جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امجد سراج میمن اور رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان سمیت دیگر یونیورسٹی کے عہد یداران نے شرکت کی۔

اہم ایجنڈا آئٹمز میں جے ایس ایم یو کی کارکردگی اور مالی منصوبوں کا جائزہ شامل تھا۔ سینٹ نے 2022-2023، 2023-2024، اور 2024-2025 کے لیے نظر ثانی شدہ بجٹ اور 2020-2021 کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی منظوری دی۔

پچھلی سینٹ کی میٹنگ کی منٹس کو بھی توثیق دی گئی اور جے ایس ایم یو سنڈیکیٹ کی اٹھائیس سے تیس تک کی میٹنگزمیں پاس کی گئی قراردادوں کی منظوری دی گئی۔

حالیہ خدشات کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر میمن نے وضاحت کی کہ یونیورسٹی اپنے سندھ میڈیکل کالج کے لیے اساتذہ بھرتی کر رہی ہے جو اس کے تدریسی ہسپتالوں جیسا کہ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں خدمات انجام دیں گے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی جے پی ایم سی کے لیے فیکلٹی بھرتی نہیں کر رہی۔ پروفیسر میمن کا کہنا ہے کہ یہ ایک مختلف ادارہ ہے۔

نرسنگ پروفیشنلز کی بڑھتی ہوئی طلب کے جواب میں وائس چانسلر میمن نے نرسنگ طلباء کی تعداد بڑھانے کی درخواست کی۔

: یہ بھی پڑھیں

پاکستان میں تین ہزار ذیابیطس کلینکس کا نیٹ ورک

پاکستان کا حصہ ادویاتی ٹرائل کی سالانہ آمدن میں کیوں نہیں؟

ڈاکٹر پیچوہو نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے سندھ نرسنگ کونسل کے قیام اور نرسنگ پروگرامز کی دستیابی میں توسیع کی اہمیت پر زور دیا اورانسٹیٹیوٹ میں ایوننگ پروگرام کے آغاز کی حمایت بھی کی۔

سینٹ نے جے ایس ایم یو کے 3 سے5 سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی ملازمین کو سنڈیکیٹ اور سینٹ میں ووٹنگ کے حقوق دینے پر بھی اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ سینٹ نے ایک نئے آڈٹ فرم کی تعیناتی کا بھی فیصلہ کیا گیا جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی منظور شدہ فہرست سے ہو۔

بعد ازاں وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا، جنہوں نے جے ایس ایم یو کے مشن میں ہمیشہ بھرپور ساتھ دیا ہے اور سندھ میں صحت کی تعلیم اور تحقیق کے لیے ایک وسیع وژن دیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×