September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

سونمیانی کے سمندر کی گہرائی تقریباً 1000 میٹر، مچھلیوں

کی اقسام میں ٹونا، مکرل اور کیکڑا جبکہ مسافر پرندوں

میں سائبیریائی کری، ڈک اورسائبیریائی بگلہ شامل ہیں

ویب نیوز اسٹوری: ماریہ اسمعیل

کراچی: پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں واقع سونمیانی کا ساحل اپنی متنوع ہیت کی وجہ سے لوگوں کے لئے دلچسپی کا محور ہے۔ یہاں کی آبادی تقریباً 15,000 افراد نفوز پرمشتمل ہے جبکہ ساحل کے اطراف کی مقامی آبادی زیادہ ترمقامی بلوچوں پرمشتمل ہے۔

سونمیانی کے سمندر کی گہرائی تقریباً 1000 میٹرہے۔ سونمیانی کا خوبصورت ساحل سمندری حیات کامسکن بھی ہے۔ اس سمندر میں مختلف اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں، جن میں ٹونا، مکرل، اور کیکڑاکی کئی نایاب اقسام شامل ہیں ہے جبکہ دوسری جانب ڈولفن بھی اسی سمندر میں دیکھی جاسکتی ہے ۔

سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

سونمیانی کے ساحل کا ماحول بہتر کیسے بنایا گیا؟

سونمیانی کے ساحل کے ماحول کوبہتربنانے میں یہاں کی مقامی خواتین کا کردارخاصا اہم تصور کیا جاتا ہے ۔
ساٹھ سالہ نورجہاں سونمیانی کے ساحل پٹی کی مقامی رہائشی خاتون ہیں۔

نور جہان نے بتایا کہ وہ بطوراسکول ٹیچراپنے فرائض ادا کرتی رہی ہیں تاہم وہ آئی یوسی این کے لئے سن2007سے یہاں کام کررہی ہیں۔

نورجہاں کا کہنا ہے کہ اب تک ڈام ، گوارد، پسنی اوراوماڑوسمیت دیگرعلاقوں سے تعلق رکھنے والی 25خواتین میرے ساتھ سونمیانی کے ماحول کو بہتر بنانے کے لئے کمربستہ ہیں۔

نورجہاں نے مزید کہا کہ ہم نے آئی یوسی این کے ساتھ ملکر2000ایکٹرپرمنیگرووزلگائے جس کا یہ فائدہ ہواکہ ہمیں پوراسال جھینگے اورپمیلنٹ جیسی مچھلی ملتی ہے جویہاں سے تقریباََ ختم ہوچکی تھیں۔

 سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟
ماہی گیر اور مینگرووز جنگل بان خاتون نور جہاں، سونمیانی بلوچستان

سونمیانی کی ساحلی آبادی کی معاشی حالت میں بہتری کی وجہ کیا ہے؟

سونمیانی کی ساحلی پٹی کی آبادی سے تعلق رکھنے والی مقا می خاتون نورجہاں (جن کا ذریعہ معاشی ماہی گیری اور مینگرووز کی افزائش ہے) یہ بتاتے ہوئے خاصی پرخوش دکھائی دے رہیں تھیں کہ یہاں کی مقامی آبادی چھ ماہ اتنے جھینگے اورمچھلی پکڑکرفروخت کرتے ہیں کہ باقی چھ ماہ نورجہاں سمیت تمام رہائشی لوگ آرام سے زندگی بسرکرتے ہیں

واضح رہے کہ گرمیوں کے موسم میں یہاں سمندربہت تیزہوتاہے جس بنا پرمچھیرے، مچھلی نہیں پکڑ سکتے۔

نورجہاں نے مزید بتایا کہ ہم روزانہ کشتیوں کے ذریعے گھنٹوں سمندرکا سفرکرتے ہیں اوراپنی روزی روٹی کا بندوبست کرتے ہیں۔

مینگرووزکی جنگل بانی سے وابستہ نورجہاں کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل ورلڈ اکنامک فارم میں ایک ویڈیواسٹوری پیش کی گئی تھی۔

اس ویڈیو میں ایشیا کے ساحلی علاقوں کے حوالے سے تفصیلات بتائی گئی تھیں۔ نورجہاں کے ویڈیو انٹروکوسونمیانی کے ساحلی علاقوں پرموجود مینگرووزکی افزائش کے بارے میں بطورخاص شامل کیا گیا تھا۔

پاکستان میں مینگرووز کی کتنی اقسام قابل افزائش ہیں؟

پاکستان میں مینگروز کے جنگلات کی تعداد تقریباً 1.2 ملین ہیکٹر ہے، جو ہمارے سمندری ماحول کے لیے بہت اہم ہیں۔

یہ جنگلات نہ صرف مقامی ایکو سسٹم کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ بہت سی مچھلیوں اور دیگر سمندری حیات کے لیے پناہ گاہ بھی فراہم کرتے ہیں۔

آئی یو سی این ( انٹرنیشنل یونین فارکنزرویشن آف نیچر) کا کہنا ہے کہ پا کستان میں مینگرووزکی کئی اقسام ہیں جن میں سب سے اہم “اوسٹریلین مینگرو”، “ریڈ مینگرو” اور “بلیک مینگرو” شامل ہیں۔

 سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

رائزوفر، مینگرووز کی ایک ایسی قسم ہے

جس کی ملک پاکستان میں افزائش اچھی ہوتی

ہے۔ رائزوفرمینگرووز کی بوائی کا موسم ماہ

اپریل سے جون کے مہینے تک ہوتا ہے۔

دسمبرکے مہینے میں اس کے پھول نکلنا

شروع ہوجاتے ہیں جبکہ مارچ کا مہینہ

رائزوفرمینگرووز کی دیکھ بھال کا مہینہ کہا

جاتا ہے۔

مینگرووز کے درخت ساحلی علاقوں میں بڑے اہم تصور کئے جاتے ہی۔ مینگرووزنہ صرف سمندری طوفانوں سے ساحلوں کی حفاظت کرتے ہیں بلکہ ان کی جڑیں مٹی کو مضبوطی فراہم کرتی ہیں اور یہ پانی کی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

آئی یوسی این پاکستان کے نیچرل ریسورسسزمینیجمنٹ کوآرڈینیٹربابرحسین کا کہنا ہے کہ 2021 سے 2023 تک منگرووزکی بقا پر بہت کام کیاگیا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ فی الوقت 85 فی صد مینگروو کامیابی سے افزائش کررہے ہیں۔

 سونمیانی کے مینگرووز اور مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

نے IUCN بابرحسین نے مزید کہا کہ

خواتین کو مینگرووز لگا نے اور دیکھ بھال

کی تربیت دی۔ اس طرح ہم نے سونمیانی

کے مینگرووز کو درپیش خطرات اور

بچاؤ کے پیش نظرمقامی خواتین کو30ہزار

مینگرووز کے پودے میانی ہور میں لگانے

کے لئے فراہم کئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہوتی ہے کہ یہاں چارنرسریوں میں سے ایک نرسری صرف خواتین کی مدد سے بنائی گئی ہے۔

پاکستان میں مہمان پرندوں کے میزبان کون ہیں؟

نوید سومرو، آئی یوسی این پاکستان کے مینیجرپروگرام سندھ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سونمیانی کے سمندر پراڑتے بے شمار سائبیرین پرندوں کی پاکستان آمد سرد یوں میں ہوتی ہے۔ ان مسافر پرندوں میں ’’سائبیریائی کریک‘‘، ’’ڈک‘‘ اور’’سائبیریائی بگلہ‘‘ بطور خاص شامل ہیں۔

انہوں نے مزید وضا حت کی کہ مسافر پرندے عموماً نومبر سے مارچ تک پاکستان میں رہتے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان کے علاقے ان مہمان پرندوں کا عارضی مسکن ہوتے ہیں۔

پاکستان کے دونوں صوبوں ( سندھ اوربلوچستان ) میں موجود مینگرووز، سمندراور ہمارے مقامی پرندے، سائیبیرین مسافر پرندوں کی اپنے ماحول کے مطابق بھرپورمیزبا نی کرتے ہیں اور یہاں کے لوگ اس کا قدرتی ماحول برقرار رکھنے کے لئے ضروری اقدامات پرعمل درآمد کو یقینی بناتے ہیں تا کہ رفاقتوں کا سفرجاری رہے۔

نوید سومرو نے کہا کہ سونمیانی کی ساحلی پٹی کی مقامی آبادی کے لوگ سمندر سے حاصل ہونے والی مچھلیوں کو پکڑنے کے لئے ماہی گیری کے جدید تکنیک کو بروئے کارلارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×