November 17, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
طارق عزیز: نیلام گھر سے سیاست تک ایک تاریخی سفر
طارق عزیز نیلام گھر

طارق عزیز: نیلام گھر سے سیاست تک ایک تاریخی سفر

“طارق عزیز نیلام گھر کے ذریعے ہر دلعزیز ہوئے، ان کی اداکاری، سیاست اور زندگی کے کمزور و مضبوط پہلو آج بھی یاد کیے جاتے ہیں۔

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

ابتدائی زندگی اور پاکستان ٹیلی ویژن پر انٹری

26 نومبر سن 1964 کو لاہور میں برصغیر کا پہلا ٹیلی ویژن اسٹیشن لانچ ہوا۔ صدر ایوب خان کی تقریر کے بعد طارق عزیز وہ شخصیت تھے جنہوں نے سب سے پہلے اس دن کے پروگرام کا اعلان کیا۔ اسی وجہ سے وہ پاکستان ٹیلی ویزن کے پہلے اناؤنسر کہلائے۔

لاہورمیں اپنے ابتدائی دنوں میں طارق عزیز نے کئی مشکلات کا سامنا کیا، مگر ان کی لگن نے انہیں ایک منفرد پہچان دی ۔ یہ اعزاز بھی انہی کے نام سے تاریخ کا حصہ ہوگیا کہ طارق عزیز پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے اناؤنسراورنیلام گھر کے میزبان کے طور پر پہچانے جاتے ہیں ۔

فلم اور ڈراموں میں طارق عزیز کی اداکاری

طارق عزیز نے خبریں پڑھنے کے ساتھ ساتھ ڈراموں اور فلموں میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کی پہلی فلم انسانیت تھی جس میں انہوں نے ایک ٹی بی کے مریض کا کردار ادا کیا۔ بعد میں فلم سالگرہ میں ان کی پرفارمنس کو بہترین کہا گیا۔ اسی طرح ٹی وی ڈراموں میں بھی وہ ایک پہچانا جانے والا نام بن گئے۔

نیلام گھر: ایک انقلابی پروگرام

سن 1974-75 میں پاکستان ٹی وی پر شروع ہونے والا پروگرام نیلام گھر، جسے طارق عزیز نے ہوسٹ کیا، تاریخ کا ایک ناقابلِ فراموش باب ہے۔ یہ پروگرام صرف ایک گیم شو نہیں تھا بلکہ عوامی علم، معلومات اور انٹرٹینمنٹ کا ایک نیا انداز تھا۔ آج بھی جب کوئی “نیلام گھر” کا نام لیتا ہے تو سب سے پہلے ذہن میں طارق عزیز کا سراپا ابھرتا ہے۔

یہ پروگرام بدعنوانی سے پاک رہا۔ اس کے پروڈیوسر تاجدارعادل کے ساتھ طارق عزیز نے اسے شفاف اورمعیاری پروگرام کے طور پر پیش کیا۔

یلام گھر جیسے پروگرام نے نہ صرف طارق عزیز کو household name بنایا بلکہ پاکستان میں quiz shows کی بنیاد بھی رکھی۔

طارق عزیز نیلام گھر

شاعری اور ادب سے وابستگی

طارق عزیز صرف اداکاراور میزبان ہی نہیں بلکہ ایک صاحبِ مطالعہ شخصیت بھی تھے۔ انھیں غالب سے خاص شغف تھا وہ ایک شاعر بھی تھے اور پنجابی شاعری میں بھی نمایاں مقام رکھتے تھے۔ ان کی شاعری کا مجموعہ “ہمزاد کا دکھ” شائع ہوا۔ وہ پنجابی زبان کے ایک حساس شاعر تھے اور ادب کے ساتھ ان کی گہری وابستگی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں صرف میزبان یا فنکار نہیں بلکہ دانشور بھی کہا جاتا ہے۔

طارق عزیز کی سیاست اور عوامی مقبولیت

سن1970 کے انتخابات کے دوران وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے حامی رہے اور جلسوں میں تقاریر بھی کیں۔ بعدازاں انھوں نے سیاسی وفاداریاں بدلیں اور 1997 میں عمران خان کو شکست دے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ تاہم سیاست میں ان کا کردار متنازع بھی رہا اور کئی ناقدین نے انہیں “لوٹے” کا لقب دیا۔

ان کی سیاست پر تنقید بھی ہوئی لیکن یہ ان کی شخصیت کا ایک نمایاں پہلو تھا۔

آخری ایام اور فلاحی کام

طارق عزیز نیلام گھر

طارق عزیز کی ذاتی زندگی سادگی اور صبر کا نمونہ تھی۔ ان کی کوئی

اولاد نہیں تھی ۔ انھیں اولاد کی کمی رہی لیکن ان کی بیگم کے بقول

وہ اللہ کے فیصلے پر ہمیشہ راضی و شاکر رہے۔ ان کی زندگی کے

آخری ایام خاموشی اور صبروشکر میں گزرے ۔

ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ آخری عمر میں طارق عزیز نے اپنی زندگی کی جمع پونجی کسی فلاحی ادارے، ممکنہ طور پر شوکت خانم اسپتال، کے لیے وقف کی ۔ اس بارے میں مختلف آراء ہیں لیکن یہ طے ہے کہ وہ فلاحی سوچ رکھتے تھے ۔

طارق عزیز کا سب سے بڑا سرمایہ ان کی عزت، ان کا پروگرام نیلام گھر اور ان کا شفاف دامن تھا۔ نہ وہ مالی اسکینڈلز میں آئے نہ ہی شوبز کی منفی خبروں کا حصہ بنے۔

یہ بھی پڑھیں

کھجور: خیرپور کی مٹھاس، محنت اور معیشت کی پہچان

بازارِ حسن کیا صرف گناہ کی گلی تھی یا تہذیب کا ایک چہرہ؟

کیا عبیداللہ بیگ واقعی پاکستان کے سب سے بڑے دانشور اور خوش گفتار شخصیت تھے؟

وراثت ، یادگار پہلو اور اختتامی کلمات

طارق عزیز نے پاکستان ٹی وی، فلم اور سیاست میں اپنی الگ پہچان قائم کی۔ نیلام گھر جیسا پروگرام آج بھی ان کی پہچان ہے ۔ طارق عزیز کے انتقال کے بعد “نیلام گھر” کی بساط بجھ گئی۔ لیکن وہ آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کی شخصیت اس بات کی مثال ہے کہ محنت، علم اور سچائی کے ساتھ جیا جائے تو لوگ ہمیشہ یاد رکھتے ہیں۔

جیسا کہ شاعر نے کہا : “جمے گی کیسے بساط ’نیلام گھر‘ جب شیشہ و جام بجھ چکے ہیں”۔

طارق عزیز کی وفات کے بعد بھی ان کا نام نیلام گھر اور پاکستان ٹی وی کے ابتدائی دور کے ساتھ ہمیشہ جڑا رہے گا۔

طارق عزیز نیلام گھر

2 تبصرے

  • ماریہ October 4, 2025

    جب وہ نیلام گھرکے میزبان تھے بہتر تھے مگرسیاست دان بنائے بے کارہوگئے جوجس کاکام اس کوکرنے دیاجائے

  • Shabina Rafique October 5, 2025

    Acha article Likha hai. Intuzar rahy ga Kay Kuch uar personalities Kay Bary mein bhi app likhein Jo legends Hain.

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×