قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے ایڈوائزری جاری کی ہے
جس میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنےکی
ہدایت کی گئی ہے۔
اسلام آباد: پاکستان میں انفلوئنزا وائرس کےکیسسز میں تیزی آنے کے بعد قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی جانب سے جاری کردہ یڈوائزری میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
قیمتوں کے تنازع کے باعث ویکسین بنانے والی دو ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ویکسین منگوانا بند کردیا ہے چناچہ اس وقت پاکستان میں ویکسین کی شدید قلت پیدا ہوگئ ہے۔
تیزی سے پھیلتے انفلوئنزا وائرس (جو کہ ایک قدیم موسمی فلو وائرس ہے، وائرس ایک سے دوسرے کو فوری منتقلی کا باعث بنتا ہے ) کی وجہ سے پاکستان کو اس وائرس سے نمٹنے کے لئے ویکسین کی اشد ضرورت ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے انفلوئنزا جیسی بیماری کے 33 ہزار سے زائدکیسسز رپورٹ ہوئے۔
انفلوئنزا کے سب سے زیادہ کیس پچھلے ہفتے سندھ سے رپورٹ ہوئے،سندھ میں انفلوئنزا کیسسز کی تعداد 16900ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں 5 ہزار سے زائد کیس سامنے آئے ہیں،علاوہ ازیں بلوچستان میں گزشتہ ہفتے 7433 اور آزاد کشمیر میں 2648 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ انفلوئنزا وائرس کم عمر بچوں اور بڑی عمرکے افراد کے علاوہ حاملہ خواتین کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، اس سے بچنےکے لیے صابن سے ہاتھ دھوئیں، ماسک کا استعمال کریں، وائرس سے متاثرہ شخص سے ملنے سے گریز کریں۔
یہ بھی پڑھیں
کراچی میں (انفلوئنزا) فلو وائرس میں شدت آگئی
کی علامات والے مسافر کراچی پہنچ گئےMPox
حکام نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے 5 سال سےکم عمربچوں میں ایکیوٹ ریسپائریٹری انفیکشن کے بھی 18 ہزار سے زائدکیس رپورٹ ہوئےہیں علاوہ ازیں بڑی عمر کے افراد میں سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری انفیکشن کے تقریباً 4 ہزار کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔