September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
منصوبہ DAP

منصوبہ DAP

بدین ڈی اے پی منصوبے کی تکمیل کے بعد دیگر اضلاع کو

بھی ترقی یافتہ اور مضبوط بنایا جائے گا، وزیر ترقیات و

منصوبہ بندی سندھ ناصر حسین شاہ

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: وزیر ترقیات و منصوبہ بندی اور توانائی سندھ ، سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت پی اینڈ ڈی سیکریٹریٹ کراچی میں بدین ڈسٹرکٹ ایڈاپشین پلان (ڈی اے پی) کے ایک اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس منعقد ہوا ۔

دوران صدارت انہوں نے کہا کہ سندھ کے ضلع بدین میں مقامی کمیونٹی کے لیے روزگار، فوڈ سکیورٹی، اور پائیدار انفراسٹرکچر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بدین ڈی اے پی پر عملدرآمد کے ذریعے ضلع کو کمزور سے مضبوط اور ترقی پسند ضلع میں تبدیل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں تمام اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت سے مستقبل کو محفوظ بنایا جائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد حکومت سندھ نے ہر ضلع کے لیے ایڈاپیشن پلان تیار کرنے کا بھی عزم ظاہر کیا ہے، جس میں اے ڈی پی سی اور ورلڈ بینک سمیت دیگر اداروں کے تعاون کا خیر مقدم کیا جائے گا ۔

اجلاس میں مختلف سرکاری محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی اور ایشین ڈیزاسٹر پری پیئرڈنس سینٹر (ADPC) کے تحت تیار کردہ اس منصوبے کو حتمی شکل دینے پر غور کیا گیا جسے ورلڈ بینک کے تعاون سے کیئر فار ساؤتھ ایشیا پراجیکٹ کے تحت تیار کیا گیا ہے ۔

وزیر ناصر حسین شاہ نے اے ڈی پی سی کی جامع محنت کو سراہتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے سالانہ بجٹ کے علاوہ بھی مالی وسائل فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ دیگر ڈونرز سے بھی اضافی تعاون حاصل کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ بدین ڈی اے پی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے ۔

اس اقدام کے ذریعے بدین کو ایک کمزور ضلع سے کلائمٹ ریزیلینٹ (موسمیاتی لحاظ سے مضبوط) اور ترقی پسند ضلع میں تبدیل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، جس میں زراعت، روزگار، عوامی صحت، سماجی تحفظ اور پائیدار انفراسٹرکچر کی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جائے گا۔

وزیر ناصر شاہ نے حیدرآباد کے کمشنر کی نگرانی میں ایک خصوصی یونٹ کے قیام کا بھی اعلان کیا، جو اس منصوبے پر مؤثر عملدرآمد اور اس کی نگرانی کو یقینی بنائے گا ۔ یہ یونٹ پورے معاشرے کے اشتراک سے ضلع بدین کو زیادہ مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا ۔

منصوبہ DAP

اس منصوبے کے جائزے کے لیے ورکنگ گروپ کا قیام محکمہ منصوبہ بندی و ترقی نے بطور سیکریٹریٹ کیا ۔ اسٹیک ہولڈرز آبپاشی، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی، زراعت، بلدیات، جنگلات و وائلڈ لائف، لائیو اسٹاک و ماہی گیری، صحت، سماجی تحفظ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، اور خواتین ترقی کے محکموں کے سیکریٹریز شامل کی بڑی تعداد نے زیر غور منصوبے کا تفصیلی جائزہ لیا ۔

اجلاس میں موجود ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے ، ممبر (ترقیات) پی اینڈ ڈی ، کمشنر حیدرآباد ، ڈپٹی کمشنر بدین نے منصوبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے اہم تجاویز دیں ۔

اجلاس میں ضلع بدین کے ایم پی ایز اور ایم این ایز سے بھی مشاورت کی گئی تاکہ مقامی نمائندوں کی آراء اس منصوبے میں شامل کی جا سکیں ۔

تمام تمام متعلقہ افسران اور اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی میں منصوبے کا حتمی مسودہ کیئر پراجیکٹ کے ریجنل ایڈوائزر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ندیم احمد نے وزیر ناصر شاہ کو پیش کیا ۔

سیکریٹری آبپاشی سندھ ، جناب ظریف اقبال کھیڑو نے ڈیٹا اور اننڈیشن میپ کی بروقت اپ ڈیٹ کی اہمیت سے آگاہ کیا بعد ازاں اسے منصوبے میں شامل کر دیا گیا ۔ وزیر نے اجلاس کے اختتام پر اس منصوبے کی توثیق کی اور اس کی باقاعدہ منظوری کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کرنے کی ہدایت دی ۔

یہ بھی پڑھیں

فاؤنڈیشن سولر انرجی لمیٹڈ کا منصوبہ کیا ہے؟

آپ پودینہ کیوں استعمال کرتے ہیں؟

وزیر ناصر حسین شاہ نے دورا ن اجلاس موجود تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کو سراہا ، خاص طور پر اے ڈی پی سی کا شکریہ ادا کیا جس نے اس پورے عمل میں ہم آہنگی پیدا کرنے اور سندھ حکومت کے وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مدد دی ۔

اے ڈی پی سی نے بھی وزیر ناصر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی جناب نجم احمد شاہ، سیکریٹری پی اینڈ ڈی سجاد عباسی، سیکریٹری ماحولیات زبیر چنہ، سیکریٹری آبپاشی ظریف اقبال کھیڑو، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ، کمشنر حیدرآباد بلال میمن، اور ڈپٹی کمشنر بدین یاسر بھٹی سمیت ان کی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا جن کے تعاون سے بدین ڈی اے پی کی تکمیل ممکن ہوئی ۔

اس منصوبے کی تیاری جولائی 2024 میں وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ (MoCC & EC) کی ہدایات پر شروع ہوئی ، جس میں اے ڈی پی سی کی ماہر ٹیم نے اہم کردار ادا کیا ۔

اس کام کی تکمیل میں اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر بدین کاشف منگی، ممبر (ترقیات) پی اینڈ ڈی محمد سلیم جلبانی، اور کنٹری کوآرڈینیٹر ثناء ذوالفقار سمیت دیگر ماہرین نے اہم خدمات انجام دیں ۔

اے ڈی پی سی کی ثناء ذوالفقار نے بتایا کہ یہ منصوبہ اپنی نوعیت کا پہلا جامع منصوبہ ہے، جو اسٹیک ہولڈرز، پارلیمنٹرینز اور سیاسی رہنماؤں کی شمولیت سے اس لیے تیار کیا گیا تاکہ مقامی ملکیت اور پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

ثناء ذوالفقار نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے کلائمٹ ریزیلینٹ مستقبل کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا، جو پورے معاشرے کی شراکت پر مبنی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×