September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
کیا گُڑ واقعی آپ کی صحت کے لیے بہتر ہے؟
گُڑ ایک قدرتی میٹھا

کیا گُڑ واقعی آپ کی صحت کے لیے بہتر ہے؟

گُڑ ایک قدرتی میٹھا ہے جو صحت، توانائی اور طب میں انمول خزانہ ہے، پاکستان میں دستیاب اقسام، فوائد، نقصانات، قیمتیں اور وہ حقائق جو شاید آپ نے پہلے نہ سنے ہوں۔

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

پاکستان اور بھارت میں گُڑ صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ سردیوں کی شاموں میں گُڑ والی چائے، دیسی مٹھائیوں میں گُڑ، یا دیسی علاج میں گُڑ کا استعمال ایک عام روایت ہے ۔ عام طورپرلوگ گُڑ کو چینی کے مقابلے میں زیادہ صحت مند سمجھتے ہیں، لیکن کیا واقعی یہ اتنا ہی فائدہ مند ہے؟ آئیے اس مضمون میں ہم گُڑ کے فائدے، نقصانات، غذائی اجزاء، طریقہ استعمال، اور ماہرین کی رائے کو تفصیل سے جانتے ہیں ۔

گُڑ کیا ہے؟

گُڑایک دیسی مٹھاس ہے جو گنے، کھجور یا کھجور کے رس سے تیار کیا جانے والا قدرتی میٹھا ہے۔ اس کی تیاری کے دوران گنے کا رس اُبال کر گاڑھا کیا جاتا ہے جس بنا پر اس میں موجود قدرتی معدنیات اور وٹامنز محفوظ رہتے ہیں، اسی لیے اسے چینی کے مقابلے میں زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے ۔

یہ سفید شکر کے مقابلے میں غذائیت سے بھرپور، معدنیات سے مالا مال اور قدرتی اینٹی آکسیڈینٹس سے بھرپور ہے۔ گُڑ میں وٹامن کمپلیکس، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور دیگر ضروری معدنیات موجود ہیں جو انسانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں۔

غذائی اجزاء (Nutrition Value) – 100 گرام گُڑ میں

کیلوریز: 383

کاربوہائیڈریٹس: 97 گرام

پروٹین: 0.4 گرام

فیٹس: 0.1 گرام

آئرن: 11 ملی گرام (روزانہ ضرورت کا 61%)

میگنیشیم: 70-90 ملی گرام

پوٹاشیم: 1050 ملی گرام

کیلشیم: 80 ملی گرام

گُڑ کے حیرت انگیز فائدے

خون میں آئرن کی کمی کو دور کرتا ہے

گُڑ آئرن کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال خون کی کمی (اینیمیا) کو کم کرتا ہے اور جسم میں ہیموگلوبن بڑھاتا ہے ۔

ہاضمے کو بہتر بناتا ہے

کھانے کے بعد تھوڑا سا گُڑ کھانے سے تیزابیت، قبض اور گیس کے مسائل کم ہو جاتے ہیں۔ دیہات میں اسے کھانے کے بعد ہاضمے کے لیے لازمی کھایا جاتا ہے ۔

مدافعتی نظام مضبوط کرتا ہے

گُڑ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور معدنیات جسم کو انفیکشن اور موسمی بیماریوں سے بچاتے ہیں ۔

توانائی فراہم کرتا ہے

چینی فوری توانائی دیتی ہے لیکن گُڑ آہستہ آہستہ توانائی خارج کرتا ہے جس سے انسان زیادہ دیر تک چُست و توانا رہتا ہے ۔

کو ڈیٹاکس کرتا ہے ( Liver )جِگر

گُڑ جِگر سے زہریلے مادے نکال کر خون کو صاف کرنے میں مدد دیتا ہے ۔

سانس اور دمہ کے مریضوں کے لیے مفید

گُڑ سانس کی نالی کو صاف کرتا ہے اور دّمَہ کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے ۔

جوڑوں اور ہڈیوں کی طاقت بڑھاتا ہے

گُڑ میں کیلشیم اور میگنیشیم پایا جاتا ہے جو ہڈیوں اور جوڑوں کی مضبوطی میں مدد کرتا ہے ۔

دل کی صحت کے لیے اچھا ہے

گُڑ خون کی روانی بہتر کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے ۔

حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند

ماہرین کے مطابق اِعتدال میں گُڑ کھانے سے حمل کے دوران خون کی کمی دور ہوتی ہے اور بچے کی نشوونما بہتر ہوتی ہے ۔

وزن گھٹانے میں مددگار

گُڑ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور بھوک کم لگنے میں مدد دیتا ہے ، جس سے وزن کم کرنے والے افراد اسے اپنی خوراک میں شامل کر سکتے ہیں ۔

گُڑ کے استعمال کے طریقے

چائے میں چینی کی جگہ گُڑ ڈالیں۔

کھانے کے بعد تھوڑی مقدار میں گُڑ کھائیں ۔

دودھ یا قہوے میں مٹھاس کے لیے استعمال کریں ۔

روایتی مٹھائیوں میں چینی کے بجائے گُڑ شامل کریں ۔

گُڑ کی تاریخ

قدیم زمانے میں گُڑ صرف میٹھا نہیں بلکہ خوراک، دوا اور تہذیبی رسم و رواج کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ مختلف زمانوں اور علاقوں میں اس کے استعمال کی تفصیل درج ذیل ہے ۔

خوراک کے طور پر

گُڑ قدیم ہندوستان، پاکستان اور ایران میں بنیادی میٹھا تھا ۔

فوجیوں اور مزدوروں کو توانائی کے لیے دیا جاتا تھا کیونکہ یہ فوری توانائی فراہم کرتا ہے ۔

روزانہ کھانے میں یا دودھ/دہی کے ساتھ استعمال کیا جاتا تھا ۔

دوا اور علاج میں

قبض، ہاضمہ کی خرابی، اور معدے کی تیزابیت کے علاج کے لیے ، خون صاف کرنے کے لیے، خاص طور پر عورتوں میں اینیمیا کے علاج میں ، زخم بھرنے اور جلدی صحت یابی کے لیے قدرتی اینٹی آکسیڈینٹ کی طرح استعمال ہوتا تھا ۔

مذہبی اور تہذیبی رسم و رواج میں

شادیوں، تہواروں اور مذہبی رسومات میں قربانی یا تحفے کے طور پر اور “خیر و برکت” اور صحت مند زندگی کی علامت سمجھا جاتا تھا ۔

بچپن اور بزرگ افراد کے لیے

بچوں کو قوت مدافعت بڑھانے کے لیے چھوٹی مقدار میں دی جاتی تھی علاوہ ازیں بزرگ افراد اور بیماروں کو توانائی دینے کے لیے کھلایا جاتا تھا ۔

نوٹ

قدیم زمانے میں گُڑ کے استعمال میں کوئی کیمیکل یا اضافی شکر شامل نہیں ہوتی تھی، اس لیے یہ مکمل قدرتی اور غذائیت سے بھرپور تھا ۔

قدیم ہندوستان میں

قدیم ہندوستان میں گُڑ کو “شر کارا” کہا جاتا تھا ۔ یہ نہ صرف خوراک بلکہ دوا کے طور پر استعمال ہوتا رہا ۔ بادشاہوں کے دور میں اسے فوجیوں اور سپاہیوں کے لیے توانائی کے لیے دیا جاتا تھا ۔

عرب اور یورپ میں استعمال

عرب کے بادشاہوں نے گُڑ کو تجارت، تحائف اور علاج کے لیے استعمال کیا ۔ یورپی ممالک میں گُڑ کو میٹھا اور قدرتی دوائی کے طور پر مقبولیت حاصل ہوئی ۔ یورپی ممالک میں گُڑ کو میٹھا اور قدرتی دوائی کے طور پر مقبولیت حاصل ہوئی ۔ آج بھی اسی روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے خالص گُڑ کو قدرتی دوا اور صحت بخش میٹھے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں گُڑ کی اہمیت

پاکستان میں سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے علاقے گُڑ کی پیداوار کے لیے مشہور ہیں۔ قدیم دور سے آج تک گُڑ کو خوراک اور علاج دونوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔

پاکستان میں گُڑ کی اقسام

مارکیٹ میں آج کل تقریباً 3 بنیادی قسم کے گُڑ دستیاب ہیں، اور ہر قسم کی خصوصیات مختلف ہی

(Sugarcane Jaggery) گنے کا گُڑ

سب سے زیادہ دستیاب اور مقبول ہے ۔ اس کا رنگ سنہری اور ذائقہ خوشبودار ہے ۔

تفصیل: گنے کے رس سے تیار، سب سے زیادہ دستیاب

رنگ: سنہری یا گہرا سنہری

خصوصیات: ذائقہ خوشبودار، معدے کے لیے مفید، توانائی بڑھانے والا

استعمال: چائے، کھانے، علاج اور کھانوں میں میٹھا کے طور پر

(Mountain/Wild Jaggery) پہاڑی یا جنگلی گُڑ

قدرتی جنگلی گنے سے تیار ہونے والا معدنیات سے مالا مال، اینٹی آکسیڈینٹس زیادہ، خالص اور قدرتی ہوتا ہے ۔

تفصیل: قدرتی جنگلی گنے یا کھجور سے تیار، کم مقدار میں دستیاب

رنگ: گہرا سنہری یا بھورا

خصوصیات: معدنیات سے مالا مال، اینٹی آکسیڈینٹس زیادہ، خالص اور قدرتی

قدرتی استعمال: علاج، ہاضمہ بہتر کرنے اور توانائی کے لیے بہترین

(Date Jaggery) کھجور کا گُڑ

جنوبی پاکستان میں زیادہ دستیاب ہے نیز یہ معدے کے لیے ہلکا اور صحت بخش ہے ۔

تفصیل: کھجور کے رس سے تیار، جنوبی پاکستان میں زیادہ دستیاب

رنگ: ہلکا سنہری سے سنہری

خصوصیات: معدے کے لیے ہلکا، غذائیت سے بھرپور، توانائی فراہم کرتا ہے

استعمال: بچوں اور بزرگ افراد کے لیے بہترین

بہترین گُڑ کی پہچان

سب سے اچھا گُڑ وہ ہے جو خالص اور قدرتی ہو۔ بغیر کیمیکل یا اضافی رنگ/شوگر کے رنگ گہرا یا سنہری ہو ۔ سنہری رنگ والا گُڑ زیادہ خالص سمجھا جاتا ہے ۔ مٹھاس معتدل ہو، نہ زیادہ کڑوا، نہ بہت زیادہ میٹھا ہلکی خوشبو دار ہو، تازہ اور قدرتی خوشبو، مصنوعی خوشبو نہیں پانی میں حل ہونے پر دھندلا نہ ہو ۔ صاف اور یکساں حل ہو جائے ۔

دنیا میں گُڑ کی پیداوار

بھارت: دنیا کے سب سے بڑے گُڑ پیدا کرنے والے ممالک میں شامل

سری لنکا: روایتی اور قدرتی گُڑ کی پیداوار

پاکستان: بیری اور گنے کے گُڑ عالمی معیار کے حامل

پاکستان میں گُڑ کی قیمتیں

گنے کا گُڑ: 800 – 1500 روپے فی کلو

کھجور کا گُڑ: 1200 – 2500 روپے فی کلو

جنگلی یا پہاڑی گُڑ: 2000 – 4000 روپے فی کلو
(قیمتیں گُڑ کی خالصیت، علاقے اور موسم کے حساب سے مختلف ہو سکتی ہیں)

کم جانی جانے والی حیرت انگیز حقائق

گُڑ ہزاروں سال سے دوا اور توانائی کے لیے استعمال ہوتا رہا۔ قدیم ہندوستانی بادشاہ اور سپاہی گُڑ سے توانائی لیتے تھے ۔ گُڑ میں موجود قدرتی اینٹی آکسیڈینٹس سفید شکر سے زیادہ ہوتے ہیں، جو دل کی صحت اور کینسر کے خطرے کو کم کرتے ہیں ۔

پاکستان میں بیری اور گنے کے گُڑ عالمی معیار کے حامل ہیں۔ گُڑ کو قدیم طب میں زخم بھرنے، قبض، ہاضمہ اور خون کی کمی کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ۔ بعض جدید تحقیق کے مطابق گُڑ کے استعمال سے توانائی دیر تک برقرار رہتی ہے اور جسمانی تھکن کم ہوتی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

روزانہ بادام کھائیں، بیماریوں کو بھگائیں

ایک سو پچاس سالہ برگد کے درخت کی

گُڑ کے نقصانات – کب احتیاط ضروری ہے؟

شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ

گُڑ میں زیادہ مقدار میں کاربوہائیڈریٹس اور کیلوریز ہوتی ہیں، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔

وزن بڑھا سکتا ہے

زیادہ مقدار میں کھانے سے گُڑ موٹاپے کا باعث بنتا ہے۔

دانتوں کے مسائل پیدا کر سکتا ہے

چونکہ یہ چپچپا ہوتا ہے، اس لیے زیادہ استعمال سے دانتوں میں کیڑا اور کیویٹی ہو سکتی ہے۔

الرجی اور کھانسی کا خدشہ

کچھ افراد میں گُڑ زیادہ کھانے سے گلے کی خراش، الرجی یا کھانسی بھی بڑھ سکتی ہے۔

معدے پر بوجھ

زیادہ استعمال سے معدہ کمزور ہو سکتا ہے اور دست یا بدہضمی کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔

روزانہ کتنی مقدار میں گُڑ کھانا چاہیے؟

ماہرین کے مطابق ایک صحت مند شخص روزانہ تقریباً 10 سے 20 گرام گُڑ کھا سکتا ہے۔ لیکن ذیابیطس، موٹاپے یا دانتوں کے مسائل والے افراد کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔

گُڑ اور چینی میں فرق

گُڑ اور چینی

غذائیت وٹامنز، آئرن، کیلشیم صرف مٹھاس
توانائی آہستہ آہستہ فراہم ہوتی ہے فوری توانائی
صحت پر اثر فائدہ مند نقصان دہ
استعمال دیسی کھانے، قہوے، مٹھائی چائے، بیکری، مشروبات

عام سوالات (FAQs)

سوال: کیا گُڑ شوگر کے مریض کھا سکتے ہیں؟
جواب: نہیں، شوگر کے مریضوں کو گُڑ سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

سوال: گُڑ اور شہد میں کون سا زیادہ فائدہ مند ہے؟
جواب: دونوں ہی فائدہ مند ہیں لیکن گُڑ میں معدنیات زیادہ ہوتے ہیں جبکہ شہد میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات۔

سوال: کیا گُڑ وزن کم کرنے میں مدد کرتا ہے؟
جواب: ہاں، اگر اعتدال میں کھایا جائے تو میٹابولزم تیز کر کے وزن گھٹانے میں مددگار ہے۔

سوال: بچوں کے لیے گُڑ فائدہ مند ہے؟
جواب: جی ہاں، لیکن تھوڑی مقدار میں۔ یہ بچوں کی ہڈیوں اور خون کے لیے مفید ہے۔

نتیجہ

گُڑ واقعی ایک قدرتی مٹھاس ہے جو چینی سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے۔ اس میں موجود آئرن، کیلشیم، میگنیشیم اور پوٹاشیم جسم کے لیے ضروری ہیں۔ لیکن یاد رکھیں، زیادہ مقدار میں کھانے سے نقصان بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے اسے اپنی خوراک کا حصہ ضرور بنائیں لیکن اعتدال کے ساتھ۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×