فلکیاتی واقعہ 82 منٹ تک جاری رہا، یہ منظرقدیم روایات، مذہبی حوالوں اور
روحانی عقائد میں بھی خاص مقام رکھتا ہے
ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین
خونی چاند یا مکمل قمری خسوف ۔ Blood Moon سن 2025 کے ماہِ ستمبر 7 تا 8 کی رات دنیا ایک شاندار فلکیاتی منظر دیکھا ہے
یہ فلکیاتی واقعہ نہ صرف سائنسی دلچسپی کا باعث ہے بلکہ قدیم روایات، مذہبی حوالوں اور روحانی عقائد میں بھی خاص مقام رکھتا ہے ۔
اب سوال یہ ہے کہ یہ سرخ رنگ کا چاند کیسے بنتا ہے اور یہ انسانوں پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے ؟ لیکن اس سے پہلے جانتے ہیں کہ اسے کہاں، کب اور کس وقت دیکھاجاسکتا ہے؟
دنیا میں کہاں نظر آئے گا؟
ایشیا، افریقہ، یورپ اور آسٹریلیا کے بیشتر حصوں میں یہ خسوف صاف دکھائی دے گا۔
امریکہ میں کچھ حصوں میں یہ منظر جزوی طور پر ہی دکھائی دے گا۔
پاکستان اور بھارت میں لوگ یہ پورا فلکیاتی منظر واضح طور پر دیکھ سکیں گے۔
وقت اور دورانیہ
مکمل خسوف کا آغاز: 7 ستمبر سن 2025 کی شام
سب سے زیادہ سرخ رنگ کا مرحلہ: تقریباً 82 منٹ تک جاری رہا ۔
یہ سال 2025 کا سب سے طویل خونی چاند تھا ۔
خونی چاند سرخ کیوں ہوتا ہے؟
جب زمین، سورج اور چاند کے درمیان آتی ہے تو سورج کی روشنی زمین کے گرد موجود فضا سے گزرتی ہے ۔
بکھر جاتی ہے ۔ نتیجتاََ سرخ روشنی چاند تک پہنچتی ہے ۔ (Rayleigh Scattering)نیلی روشنی
کہا جاتا ہے ۔ Blood Moon اسی لیے چاند سرخ یا نارنجی رنگ کا دکھائی دیتا ہے، جسے خونی چاند

مذہبی و روحانی عقائد
جب عبادات اور خاص کام ملتوی کیے جاتے ہیں ۔ (Sutak) ہندوستانی روایات میں اس موقع پر “سوتک کال”
اسلامی تاریخ میں خسوف و کسوف کو اللہ کی قدرت کی نشانی سمجھا جاتا ہے اور اس وقت خاص نماز (نماز خسوف) ادا کرنے کی تعلیم دی گئی ہے ۔ پرانے وقتوں کے عقائد میں خونی چاند کو تبدیلی، آزمائش یا کسی نئے دور کے آغاز کی علامت سمجھا جاتا تھا ۔
سائنسی اہمیت
کا مطالعہ کرتے ہیں ۔ (atmosphere) ماہرین فلکیات ان مواقعوں پر زمین کے ماحول
چاند کی سطح پر پڑنے والے سرخ رنگ سے سائنسدان زمین کے گرد موجود ذرات اور آلودگی کی پیمائش کرتے ہیں ۔ ماہرین فلکیات کی جانب سے کی جانے والی یہ فلکیاتی تحقیق، مستقبل میں ماحولیاتی تبدیلیوں کو سمجھنے میں مددگار ہوتی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
چاند پر گھر بنانے کا عملی منصوبہ
سال 2023 کا دوسرا اور آخری چاند گرہن
روحانی و نفسیاتی اثرات
کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ فلکیاتی واقعات انسان کے رویوں پر بھی اثر ڈالتے ہیں ۔ تاہم کچھ لوگ اسے روحانی سکون اور مراقبے کے لیے بہترین وقت بھی مانتے ہیں ۔ یہ سب عقائد اور ذاتی تجربات پر منحصر ہے ۔ جبکہ دوسرے لوگ اسے تناؤ یا جذباتی کشمکش سے جوڑتے ہیں ۔
کا انتظار مختلف لوگ مختلف وجوہات کی بنا پربھی کرتے ہیں ۔ “Blood Moon” (خونی چاند یا سرخ چاند)
سائنس اور فلکیات کے شوقین
فلکیات (Astronomy) کے طلبہ، ریسرچرز اور شوقین لوگ Blood Moon کو قدرتی phenomenon کے طور پر دیکھتے ہیں۔
کی خاص شکل ہے جس میں زمین سورج اور چاند کے درمیان آ کر سورج کی روشنی کو روکتی ہے۔ Lunar Eclipse یہ ایک (چاند گرہن)
اور پھر زمین کا ماحول چاند پر سرخ روشنی ڈالتا ہے ۔
پر لوگ اسے دیکھنے کے لئے جمع ہوتے ہیں ۔ Observatory Centres اور Cameras ،Telescope
فوٹوگرافرز اور آرٹسٹ
سمجھتے ہیں۔ Rare Natural Beauty کو فوٹو گرافرز ایک Blood Moon
پر اپنی فوٹوگرافی دکھانے کے لیے اس کا انتظار کرتے ہیں ۔ Sky Photography، Timelapse اور Social Media
روحانی اور مذہبی پہلو رکھنے والے لوگ
آج بھی کچھ لوگ اسے روحانی نشانی یا آسمانی اشارہ سمجھتے ہیں ۔
کو مقدس یا کبھی خطرے کی علامت مانا جاتا تھا ۔ Blood Moon میں (Maya, Inca, Babylonian) قدیم تہذیبوں
آج بھی کچھ لوگ اس کو دعاؤں اور عبادت کے ساتھ جوڑتے ہیں، کیونکہ یہ ایک خاص اور نایاب منظر ہے ۔
(Adventure & Curiosity) عام لوگ
عام لوگ صرف شوق اور حیرت کے لیے اس کا انتظار کرتے ہیں ۔ جبکہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈز اور لائیو سٹریمز کے ذریعے لوگ اس کو دیکھ کر اپنا تجربہ دوسروں کے ساتھ شیئر کر کے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔
مطلب یہ کہ خونی چاند کا انتظار کچھ لوگ سائنس کے شوق میں، کچھ فن کے لیے، کچھ مذہبی یا روحانی پہلوؤں سے اور کچھ صرف متجسّس اور مہم جوئی کے لیے کرتے ہیں ۔
نتیجہ
خونی چاند 2025 صرف ایک نایاب فلکیاتی مظہر نہیں بلکہ یہ ایک ایسا منظر ہے جو سائنس، مذہب اور روحانیت کو ایک ساتھ جوڑ دیتا ہے ۔ یہ انسان کو یاد دلاتا ہے کہ کائنات کتنی وسیع اور حیران کن ہے ۔