November 5, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
ناسا کا مشن، سیارچے بینو کا نمونہ زمین پر واپس آنے کو تیار ہے

ناسا کا مشن، سیارچے بینو کا نمونہ زمین پر واپس آنے کو تیار ہے

تاریخ میں تیسری بار، اسپیس مشن نے نظام شمسی کی کسی خلائی چٹان کا نمونہ حاصل کر لیا ہے۔

ویب اسٹوری رپورٹ : روبینہ یاسمین

ایک اسپیس کرافٹ، ہزاروں سال پرانےسیارچے OSIRIS-REx

بینو سے نمونے لے کر زمین پر واپس لوٹنے والا ہے۔

ناسا کے اسپس مشن نے اس کارنامے کو پورا کیا ہے، جو کہ تاریخ میں تیسری بار ہے جب نظام شمسی کی کسی خلائی چٹان کا نمونہ حاصل کیا گیا ہے۔

جرات مندانہ مشن

اسپیس مشن ساڑھے 4 ارب سال پرانے سیارچے بینووہ کے نمونے لے کر ریاست یوٹاہ کے صحرا میں اتر ے گا۔

یہ مشن اس وقت کے سائنسدانوں کے لئے ایک عظیم موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ سیارچے کے خزانے کو خود تلاش کر سکیں۔

بینو: پراسرار اسٹی رائیڈ

بینو وہ سیارچہ ہے جو کاربن سے بھرپور تصور کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سائنسدان اس کی جانچ پڑتال کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔

خلائی جہاز

مشن کے اسپیس کرافٹ پر کوئی انسان سوار نہیں اور اس میں متعدد کیمرے نصب ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ اسپیس کرافٹ جو بینو کے تھری ڈی میپس بنانے، درجہ حرارت اور دھاتوں کی موجودگی کے بارے میں جاننے کے لیے ضروری میٹریلز سے بھی لیس ہے ۔

یہ اسپیس کرافٹ اکتوبر 2020 میں سیارچے پر اترا تھا اور مئی 2021 میں یہ زمین کی جانب سفر کا آغاز کر چکا ہے ۔

روبوٹک ٹچ

اسپیس کرافٹ سے منسلک روبوٹک ہاتھ کے ذریعے سیارچے کی چٹانوں اور گرد کو جمع کیا گیا اور پھر انہیں کیپسول کے اندر بند کر دیا گیا۔

وطن واپسی

OSIRIS-REx مشن اب زمین کی طرف راستہ بنا رہا ہے اور جلد ہی اس کیپسول کو الگ کرکے زمین کے ماحول میں داخل کر دے گا۔

یہ کیپسول 24 ستمبر کی شب (پاکستانی وقت کے مطابق) یوٹاہ کے مغربی صحرا پر اترے گا، جہاں سائنسدان اس کے منتظر ہیں۔

نتیجہ

سائنسدانوں کے مطابق اس نمونے میں وائرسز یا بیکٹریا موجود نہیں اور اس لیے ان کی جانچ پڑتال سے کوئی خطرہ لاحق نہیں۔

ناسا مشن کا کہنا ہے کہ سیارچے بینو کو 1999 میں دریافت کیا گیا تھا،اور یہ ہر 6 سال میں ہمارے زمین کے قریب سے گزرتا ہے۔

وقت کے ساتھ یہ سیارچہ زمین کے قریب تر ہوتا جارہا ہے۔

سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ، ستمبر 2182 میں ہو سکتا ہے کہ یہ اتنا قریب آجائے کہ زمین سے ٹکرا جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×