September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
سندھ نے 1450 اسکیمیں مکمل کیسے کیں؟

سندھ نے 1450 اسکیمیں مکمل کیسے کیں؟

وفاق کی جانب سے سولرز پر عائد ٹیکس کی مخالفت کرتے

ہیں، سال 2013 کے بعد وفاق نے کراچی کے لیے کوئی بڑی

اسکیم نہیں رکھی۔ ناصر حسین شاہ

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا صوبہ سندھ ملک کا واحد صوبہ ہے جس نے 1450 ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا ہے۔

وفاق نے 2013 کے بعد کراچی کیلئے کوئی بڑی اسکیم نہیں رکھی تاہم باوجود اس کے، ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والی مخالف جماعت کے رہنما مصطفیٰ کمال نے اپنے ایک بیان میں تسلیم کیا ہے کہ کراچی کی ترقی کیلئے سب سے زیادہ رقم آصف علی زرداری نے دی ہے جوکہ کراچی کی تاریخ کے ریکارڈ کا حصہ ہے۔

ناصر شاہ مے مزید کہا کہ کراچی پورے ملک کیلئے معاشی کنٹری بیوشن کرتا ہے مگر کراچی پر توجہ دینے کے بجائے لوگ مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہیں۔

کاروباری حب ہونے کی بنا پر کراچی میں روزانہ پاکستان کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والوں کی بڑی تعداد آتی ہے اور یہاں رہائش پذیر ہوجاتی ہے۔

ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیئے کہ آبادی ہڑھنے سے شہری مسا ئل میں نہ صرف اضافہ ہوتا ہے بلکہ ان مسائل سے نبزد آزما ہونے ساتھ ساتھ شہریوں کو وسائل کی فراہمی میں کامیابی حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے وژن کے مطابق پیپلز پارٹی کی حکومت پورے صوبے میں عوام کی بلاتفریق خدمت کررہی ہے اور یہ خدمت بلا تفریق جای رہے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی مہربانی سے آئندہ مالی سال میں کراچی کیلئے میگا ترقیاتی منصوبے رکھے گئے ہیں۔

وزیر توانائی ناصر حسین شاہ نے امید کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ عوامی خدمات اور کارکردگی کی بنیاد پر ہر الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ووٹنگ گراف مسلسل بلند ہو رہا ہے اور 2029 کے الیکشن میں بھی کارکردگی کی بنیاد پرعوام، اپنا ووٹ صرف اور صرف پاکستان پیپلز پارٹی کو ہی دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

سندھ کو270میگاواٹ سولر پروجیکٹس کی منظوری مل گئی

آپ پودینہ کیوں استعمال کرتے ہیں؟

وزیر توانائی نے کہا کہ ہم وفاق کی جانب سے سولرز پر عائد ٹیکس کے خلاف ہیں تاہم ہماری وفاق سے یہ بھی گزارش ہے کہ وہ نا صرف سولرز پر عائد ٹیکس واپس لے بلکہ اس ٹیکس کو زیرو فیصد کردیا جائے۔

ناصر شاہ نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک کی زیادتی سے لوگ بہت پریشان ہیں اسی طرح حیسکو اور سیپکو کی جانب سے بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام تنگ آچکے ہیں۔

زائد اور اویریج بلنگ ان اداروں کا معمول بن چکا ہے۔ سندھ حکومت عوام کو زائد اورایوریج بلنگ اور لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کیلئے کوشاں ہے اور ہر ممکناً اقدامات کررہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×