پاکستانی طالب علم عبداللہ حسیب نے چین میں روایتی طب اور
مصنوعی ذہانت کے امتزاج کا تجربہ کیا، جو طب کے نئے دور کا آغاز ہے۔
ویب نیوز : ڈیسک رپورٹ
چین میں روایتی طب اور مصنوعی ذہانت کا تجربہ
نان چھانگ (شِنہوا): شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے قدیمی طبی فورم میں پاکستانی میڈیکل طالب علم عبداللہ حسیب نے چین کی روایتی طب اور مصنوعی ذہانت کے انوکھے امتزاج کا تجربہ کیا۔ یہ درحقیقت طب کے مستقبل کی ایک جھلک پیش کرتا ہے جہاں روایتی طریقہ علاج اور جدید ٹیکنالوجی آپس میں مربوط ہو رہے ہیں۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور روایتی قدیم طب کا انوکھا امتزاج
عبداللہ حسیب نے فورم میں ایک جدید کیپسول نما آلے کا استعمال کیا جس میں چمکتی روشنیوں نے ان کے چہرے اور زبان کا تجزیہ کیا۔ اس کے علاوہ یہ تجربہ روایتی طب اور مصنوعی ذہانت کا مثالی تجربہ تھا اوراس بات کا ثبوت تھا کہ جہاں پرانی طریقہ علاج کو اے آئی سے ملا کر نئی تشخیص وعلاج ممکن بنایا جا رہا ہے۔
نبض کا تجزیہ: مصنوعی ذہانت کی مدد سے درست تشخیص
حسیب نے سمارٹ نبض ناپنے والے آلے کا استعمال کیا، اورپھر نتیجتاً روایتی چینی طب کے مطابق جسمانی معلومات حاصل کر کے ڈیجیٹل ڈیٹا میں تبدیل کرتا ہے۔ اس جدید آلے نے روایتی طب اور مصنوعی ذہانت کے امتزاج کی طاقت کو بخوبی ظاہر کیا۔
جدید فارمیسی: 20 سیکنڈ میں AI سے تیار شدہ جڑی بوٹیاں
چین کی خودکار فارمیسی میں اے آئی کے ذریعے 20 سیکنڈ میں دوا تیار ہوتی ہے۔ یہ نظام روایتی طب کو مصنوعی ذہانت سے جوڑ کر نہایت موثرو تیز رفتار علاج کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ مزید برآں سمارٹ ڈیکوکشن برتن اور قہوہ بنانے والی مشینیں روایتی چینی طب کو جدید شکل دے رہی ہیں۔

ایس سی او فورم: روایتی طب کی عالمی ترویج میں مصنوعی ذہانت کا کردار
ایس سی او قدیم طبی فورم میں 100 سے زائد اداروں نے شرکت کی، دوسری جانب یہاں پیش کئے گئے روایتی طب اور آرٹیفشل انٹیلیجنس پر مبنی جدید نظام نے عالمی توجہ حاصل کی۔ چین کی کوشش ہے کہ ٹی سی ایم کو عالمی سطح پر ایک سائنسی اور ڈیجیٹل شناخت دی جائے۔
پاکستان اور چین کا اشتراک: جڑی بوٹیوں اور مصنوعی ذہانت کی طاقت
عبداللہ حسیب نے کہا کہ پاکستان میں بھی روایتی طب کے وسیع وسائل موجود ہیں ۔ لہٰذا اگر انہیں مصنوعی ذہانت سے جوڑا جائے تو عالمی سطح پر بہت بڑی تبدیلی ممکن ہے۔ وہ دونوں ممالک کے درمیان طب میں تعاون کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
بازارِ حسن کیا صرف گناہ کی گلی تھی یا تہذیب کا ایک چہرہ؟
پاکستانی گاؤں سے چینی لیبارٹری تک کا سفر
تحقیق اور جدت: روایتی طب میں AI کی نئی راہیں
گان جیانگ چائنیز میڈیسن انوویشن سنٹر میں جڑی بوٹیوں کے اثرات کو مصنوعی ذہانت کے ذریعے “ڈیکوڈ” کرنے پر کام جاری ہے۔ اس طرح یہ تحقیقی عمل سے روایتی طب کی سائنسی بنیاد مزید مضبوط ہو رہی ہے۔
نتیجہ: روایتی طب اور آرٹیفشل انٹیلیجنس کا کامیاب اشتراک
عبداللہ حسیب کے تجربے نے یہ ظاہر کیا کہ روایتی چینی طب اور آرٹیفشل انٹیلیجنس کا امتزاج روایتی جڑی بوٹیوں کے ایک نئے، سمارٹ و موثر دور کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ یوں پاکستان اور چین کے درمیان اس میدان میں تعاون دوطرفہ ترقی کا ضامن بن سکتا ہے۔
