وزیر ارشد ولی محمد کی قیادت میں خواتین کو بااختیار بنانے اور سندھ کی سیاحت کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا
رپورٹ: روبینہ یاسمین
کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار سے پیتھم تک 40 سے زائد خواتین بائیک رائیڈرز پر مشتمل تاریخی ریلی نکالی گئی۔
ریلی کا مقصد صوبہ سندھ میں خواتین میں مہم جوئی کے بڑھتے ہوئے جذبے کو ظاہر کرنا، خواتین کو بااختیار بنانے اور سندھ کی سیاحت کو فروغ دینا تھا۔

سیاحت، ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی کے وزیر ارشد ولی محمد نے ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری کے ساتھ مل کر 20 خواتین کو بائیک کی سواری کی تربیت بھی دی۔
مہارت اور اعتماد سے آراستہ خواتین بائیک رائڈرز نے ریلی میں بھرپور شرکت کی۔
وزیر ارشد ولی محمد نے کہا، ’’خواتین بائک رائیڈرز کی تاریخی ریلی‘‘ کی تقریب سندھ کی خواتین بائک رائیڈرز کے لئے حائل رکاوٹوں کو توڑنے اور نئے افق تلاش کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔
ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اقدام صنفی مساوات کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے اور سندھ کے دلکش مناظر کے ذریعے مستقبل کی مہم جوئی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
وزیر نے سائیکلنگ کو فروغ دینے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا، سائیکلنگ کو فروغ دینا نہ صرف خواتین کو بااختیار بناتا ہے بلکہ سندھ کی خوبصورتی اور تنوع پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں نہ صرف مقامی سیاحوں کو راغب کرتا ہے بلکہ مقامی معیشت کو فروغ بھی دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
مرد کو مرد سے خطرہ ہے
دوہزار سال پرانا بیچ ہاؤس دریافت
ریلی کے اختتام پر 20 تربیت یافتہ خواتین بائک رائیڈرز اور دیگر شرکاء کو کامیابی سے تربیت مکمل کرنے پر سرٹیفکیٹ بھی دیئے گئے۔



