فرانس کے اسکول میں ٹیچر کو چھرا گھونپنے کے بعد 7000
French military operationفوجی تعینات کرکے
کا فیصلہ کیا گیا ہے
رپورٹ : روبینہ یاسمین
پیرس: فرانس نے ہفتے کے روز شمال مشرقی قصبے عراس میں چیچن نژاد ایک مشتبہ شخص کی جانب سے ایک استاد کو چاقو مارنے کے حملے کے بعد، اعلیٰ سطح کے الرٹ میں 7000 فوجیوں کو تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے
تحقیقات کے ابتدائی عناصر کے مطابق پولیس نے مشتبہ
حملہ آور محمد موگوچکوف کو گرفتار کیا
جس نے عربی جملہ ’’اللہ اکبر!‘‘ کہا تھا(خدا سب سے بڑا ہے)
حکام کے مطا بق واقعے کا ممکنہ تعلق مشرق وسطیٰ میں جاری تشدد سے ہے
فرانس کے شہر عراس کے ایک
سرکاری اسکول میں حملہ جمعہ کو مقامی وقت کے
مطابق صبح 11 بجے کے قریب گمبیٹا ہائی سکول میں ہوا
حملے کے نتیجے میں ایک ٹیچر ہلاک اور
متعدد افراد زخمی ہو گئے
اسکول میں ایک کارکن کو چاقو کے کئی زخم آنے کے بعد تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے
اور دوسرا استاد کم شدید زخمی ہے
فرانسیسی قومی انسداد دہشت گردی پراسیکیوٹر کے
دفتر نے جمعہ کو اعلان کیا کہ مشتبہ شخص کو
دہشت گردی کے الزام میں زیر تفتیش رکھا گیا ہے
واضح رہے کہ قصبے عراس میں یہودیوں اور مسلمانوں کی بڑی آبادی مقیم ہے
صدر ایمانوئل میکرون نے حالیہ واقعے کی مذمت کی ہے
اور اسے ’’اسلامی دہشت گردی‘‘ قرار دیا ہے
