بھارتی حکومت نے کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا ہے
(کراچی (رپورٹ روبینہ یاسمین
نئی دہلی : بھارت نے خالصتان تحریک کے رہنما کے قتل کے بعد کینیڈین حکومت کے اقدام پر جوابی اقدام میں ایک تاریخی فیصلہ سنا دیا ہے۔
بھارتی حکومت نے کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کر دیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشید گی عروج پر پہنچنے کے امکانات ظاہر ہو رہے ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات کے بعد بھارتی سفیر پون کمار رائے کی ملک بدری کا فوری جواب دیتے ہوئے بھارتی حکومت نے کینیڈا کے سفیر کو فوراََ بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔
یہ فیصلہ کینیڈین حکومت کے اقدام کے جواب میں لیا گیا ہے جس کے تحت کینیڈین حکومت نے بھارت پر خالصتان تحریک کے رہنما ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزامات لگائے تھے۔
وزارت خارجہ کے مطابق منگل کے روز بھارتی حکومت نے کینیڈین ہائی کمشنر کو طلب کیا اور انہیں بھارت میں کینیڈا کے سفارتکار کی ملک بدری کے فیصلے سے آگاہ کیا۔
کینیڈین حکومت نے ابھی تک اس فیصلے کا رد عمل نہیں دیا ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان تنازع کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ تنازع دونوں ممالک کے درمیان دیگر مسائل کے ساتھ مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے، اور بین الاقوامی سطح پر بھارت اور کینیڈا کی معاشرتی اور سیاسی تعلقات پر اس کا اثر پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بھارتی سفارتکار کینیڈا سے ملک بدر
