بدین میں سندھ وائلڈ لائف کی پانچ گھنٹے طویل کارروائی، شکاریوں کے
کئی کلومیٹر طویل جال تلف، مہاجر پرندوں کے تحفظ کے لیے بڑا قدم۔
ویب نیوز : روبینہ یاسمین
کراچی: سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے چیف کنزرویٹر جاوید احمد مہرنے میڈیا کو بتایا ہے کہ ضلع بدین کے معروف ماحولیاتی مقام اور رامسرسائٹ نریڑی لگون میں سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے پانچ گھنٹے سے زائد طویل کارروائی کے دوران شکاریوں کے لگائے گئے کئی کلومیٹر طویل جال تلف کر دیئے ۔
واضح رہے کہ یہ کارروائی سندھ وائلڈ لائف کی ضلعی ٹیم(بدین) نے ماحولیاتی تحفظ کے سلسلے میں کی ہے، تاکہ مہمان پرندوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے ۔
انڈس فلائی وے کا آخری اسٹیشن اور نریڑی لگون کی اہمیت
نریڑی لگون ضلع بدین میں واقع ہے، جو انڈس فلائی وے (Migratory Bird Route) کا آخری اسٹیشن سمجھا جاتا ہے۔ ہر سال سردیوں کے موسم میں سائبیریا، روس، اور وسطی ایشیا سے ہزاروں کی تعداد میں مہاجر پرندے سندھ کے آبی ذخائر اور جھیلوں کا رخ کرتے ہیں ۔
یہ مہمان پرندے قدرتی ماحول، خوراک اور پناہ کی تلاش میں سندھ کے دلدلی علاقوں کا انتخاب کرتے ہیں، جن میں نریڑی لگون سب سے نمایاں مقام رکھتا ہے۔
شکار کا بڑھتا خطرہ اور سندھ وائلڈ لائف کی کارروائیاں
بدقسمتی سے، گزشتہ کچھ برسوں میں بدین اور ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں میں غیرقانونی شکار میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔
شکاریوں نے نریڑی لگون کے گرد کئی کلومیٹر طویل جال بچھا رکھے تھے تاکہ ان مہاجر پرندوں کو پکڑ کر فروخت کیا جا سکے ۔
تاہم، سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے خفیہ اطلاع پر فوری کارروائی کرتے ہوئے تمام جال ضبط کر کے تلف کر دیئے ۔
محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کے مطابق، یہ کارروائی تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی، جس میں علاقے کے مقامی افراد کی معاونت بھی حاصل کی گئی ۔
محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کے مطابق، یہ کارروائی تقریباً پانچ گھنٹے تک جاری رہی، جس میں علاقے کے مقامی افراد کی معاونت بھی حاصل کی گئی ۔
قدرتی ماحولیاتی نظام کی بحالی کی کوششیں
ماہرین کے مطابق، سندھ کے آبی ذخائر اور جھیلیں، خاص طور پر بدین اور ٹھٹھہ کے لگونز، مہاجر پرندوں کے قدرتی رہائشی مراکز ہیں ۔
غیرقانونی شکار سے نہ صرف پرندوں کی تعداد متاثر ہوتی ہے بلکہ ماحولیاتی توازن بھی بگڑتا ہے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کی اس کارروائی کو ماہرین نے “اہم ماحولیاتی کامیابی” قرار دیا ہے، کیونکہ اس سے آئندہ آنے والے پرندوں کے لیے محفوظ گزرگاہ ممکن بنے گی ۔
یہ بھی پڑھیں
گولڈن ایگل: پرندوں کی دنیا کا بادشاہ
نریڑی لگون — ایک عالمی ماحولیاتی ورثہ (Ramsar Site)
نریڑی لگون کا شمار پاکستان کے ان چند آبی ذخائر میں کیا جاتا ہے جو Ramsar Site کنونشن برائے بین الاقوامی ماحولیاتی تحفظ کے تحت رجسٹرڈ ہیں ۔
یہ لگون سال 2001 میں Ramsar Site کے طور پر تسلیم کی گئی، جس کا مقصد سندھ کے ساحلی دلدلی ماحولیاتی نظام اور مہاجر پرندوں کے قدرتی رہائشی علاقوں کا تحفظ ہے ۔
یہاں پائے جانے والے پرندوں میں فلیمینگو، پینٹڈ اسٹارک، گرے ہیرو، اور مختلف بطخوں کی اقسام شامل ہیں، جو نایاب پرندوں کی عالمی فہرست میں بھی آتے ہیں ۔
نریڑی لگون کا تحفظ نہ صرف سندھ بلکہ پاکستان کے لیے ایک بین الاقوامی ماحولیاتی ذمہ داری بھی ہے ۔
سندھ وائلڈ لائف کی اپیل
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کی ٹیم نے مقامی آبادی سے اپیل کی ہے کہ وہ شکار کی نشاندہی میں محکمے کا ساتھ دیں اور ماحولیاتی تحفظ کے مشن کا حصہ بنیں ۔
محکمہ نے واضح کیا ہے کہ آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ سندھ کے قدرتی ورثے کو محفوظ رکھا جا سکے ۔