September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
پاکستان میں 5 لاکھ روپے سے زائد کے بینک ڈپازٹس غیر محفوظ؟

پاکستان میں 5 لاکھ روپے سے زائد کے بینک ڈپازٹس غیر محفوظ؟

پاکستان کے بینکوں میں 5لاکھ روپے سے زائد بینک ڈپازٹس منجمد ہونے کی خبر بے بنیاد ہے، ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین بینک دولت پاکستان

رپورٹ : روبینہ یاسمین


کراچی:گزشتہ روز پاکستان کے، مین اسٹریم میڈیا سے لےکر سوشل میڈیا تک

پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے اور لوگوں کے بینک ڈپازٹ منجمد ہونے کی افواہیں گر دش کرتی رہیں

اگر پاکستان ڈیفالٹ کر تا ہے تو بینک لوگوں کو5لاکھ سے زائدرقم نہ دے

سوال یہ ہے کہ جن لوگوں کے کروڑوں روپے بینک میں رکھے ہیں ان کا کیا ہوگا؟ لوگوں میں اس خبر کو لے کر تشویش کی لہر دوڑ گئی

تاہم اس خبر کے تناظر میں اسٹیٹ بینک نے آج بیان جاری کیا ہے
ڈپٹی گورنر بینک دولت پاکستان ڈاکٹر عنایت حسین کے سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے مالیات اور

محاصل کے اجلاس میں دیے گئے بیان میں کہا کہ

پاکستانی میڈیا (ذرائع ابلاغ) پر یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ

پاکستان کے بینکاری نظام میں 500,000 روپے سے زائد کے بینک ڈپازٹس غیر محفوظ ہیں

دوٹوک انداز میں واضح کیا جاتا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے مضبوط ضوابطی اور

نگرانی کے فریم ورک کے ماتحت پاکستان میں قائم مستحکم بینکاری نظام کے باعث ڈپازٹس محفوظ ہیں

: یہ بھی پڑھیں

کراچی ائیر پورٹ سے 5 کروڑ 60 لاکھ روپے کی چرس اور میتھیمفیٹامائن منشیات برآمد

معاملہ 20 کرورڑ سے زائد سگریٹ اور گٹکے کی اسمگلنگ کا

بھارتی شہریوں کی پاکستان منتقلی


پاکستان کے بینکاری نظام میں بہ کفایت سرمایہ موجود ہے

اور منفع بخش ہے جس میں Liquid یہ بے حد سیال

خالص غیراداشدہ قرضوں یعنی خراب قرضوں کی سطح کم ہے۔

اس سیکٹر میں کیلنڈر سال 2023ء کی پہلی ششماہی میں 284 ارب روپے کی بھرپور منافع آوری درج کی گئی

جو کیلنڈر سال 2022ء کی پہلی ششماہی سے تقریباً 125 فیصد زیادہ ہے۔

اس بلند آمدنی سے بینکوں کا سرمایہ بھی مضبوط ہوا

اور شرح کفایت سرمایہ (Capital Adequacy Ratio) جون 2023ء کے آخر تک بڑھ کر 17.8 فیصد ہوگئی

جبکہ جون 2022ء کے آخر میں یہ 16.1 تھی

جو اسٹیٹ بینک کی کم از کم ضروری حد 11.5 اور بین الاقوامی معیار 10.5 سے خاصی زیادہ ہے۔

ادائیگی قرض کی صلاحیت (سالوینسی) کے بفرز کی بہتری کی وجہ سے بینکاری شعبے میں

شدید دھچکے برداشت کرنے کی اہلیت بھی مزید بہتر ہوگئی ہے
بینکاری نظام کے استحکام کے علاوہ ڈپازٹ پروٹیکشنس نےتحفط میں مزید اضافہ کیا ہے اور DPC کارپوریشن

ہر ڈپازٹر کو 500,000 روپے تک کا انشورنس کور فراہم کیا ہے

یہ عمل بہترین بین الاقوامی طور طریقوں اور عالمی رجحانات سے ہم آہنگ ہے

دنیا بھر میں بینک کی ناکامی کی صورت میں، جس کا امکان کم ہوتا ہے

ڈپازٹرز کی رقوم کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے نگرانی کی اتھارٹیز اور ڈپازٹ کو

تحفظ دینے والی ایجنسیوں کی جانب سے ڈپازٹ کا تحفظ حفاظتی نظام کے کلیدی اجزا میں شامل ہے

کی جانب سے DPC اگر بینک ناکام ہوجائے تو ڈی پی سی

بیمہ کردہ رقم فوری طور پر ڈپازٹرز کو دستیاب ہوتی ہے

تاہم جب دشواری کا شکار بینک کا ایک ضابطہ کارانہ عمل کے ذریعے تصفیہ ہوتا ہے تو

ڈپازٹس کی بقیہ رقوم بھی با آسانی نکلوائی جاسکتی ہیں

فی الوقت 94 فیصد ڈپازٹرز کو 2016ء کے ڈپازٹ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×