November 4, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
کو تشویش میں ڈال دیا WHO کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ کے پھیلاؤ نے
کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ

کو تشویش میں ڈال دیا WHO کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ کے پھیلاؤ نے

کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ کے 5,000 کیسز رپورٹ، 25 سالہ صحت کا نظام دباؤ میں۔ جانیں اس خطرناک بحران کا حل اورعالمی تشویش کی اصل وجہ۔

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

خسرہ کے کیسز امریکہ اور کینیڈا میں 2025: حالات اور خطرات

دو دہائیوں کی کامیابی خطرے میں پڑگئی : Measles

کبھی دنیا کے صحت مند ترین ممالک میں شمار ہونے والا کینیڈا آج ایک سنگین عوامی صحت بحران سے گزررہا ہے ۔ گزشتہ ایک سال سے ملک میں خسرہ کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں، اور اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کینیڈا اپنی “خسرہ خاتمے” کی حیثیت کھو سکتا ہے۔ یہی نہیں امریکہ بھی اسی خطرے کے دہانے پر کھڑا ہے ۔

واضح رہے کہ کینیڈا میں خسرہ بد ترین صورتحال کے ساتھ دوبارہ پھیلا ہے ۔

خسرہ کی واپسی : ایک خطرناک اشارہ

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، اگر کسی ملک میں خسرہ کی مقامی منتقلی بارہ (12) ماہ سے زیادہ جاری رہے، تو اسے خسرہ سے پاک ملک نہیں سمجھا جاتا ۔

کینیڈا نے سن 1998 میں اس بیماری کا خاتمہ کیا تھا، مگراب ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے مگر وائرس مسلسل گردش کر رہا ہے، تھم نہیں رہا ۔

کینیڈا میں خسرہ: تاریخی ریکارڈ سے موجودہ صورتحال تک

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کینیڈا میں رواں سال 5,000 سے زائد خسرہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں ۔ جو گزشتہ 25 سال کے مجموعی کیسز سے بھی زیادہ ہیں ۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ ان میں سے 90 فیصد مریض غیر ویکسین شدہ ہیں ۔

کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ

تاریخی ریکارڈ کے مطابق،سن 1926 میں کینیڈا میں خسرہ کے باعث

آٹھ سو تیرانوے (893) اموات ہوئیں ۔

ویکسین کے عام ہونے کے بعد سن 1950 کی دہائی کے آخر تک

اموات کی شرح دوہرے ہندسوں میں آ گئی تھی ۔

قراردیا گیا تھا ۔ “Measles Eliminated Country” سن 1998 تا 2000 کے دوران، کینیڈا کو بھی

سن 1998 تا 2000 کے اُس عرصے میں کوئی قابلِ ذکر موت یا مقامی پھیلاؤ رپورٹ نہیں ہوا تھا ۔

تاہم، سن 2024 تا 2025 کے حالیہ عرصے میں خسرہ کے 5,000 سے زائد کیسز اور دو اموات (نوزائیدہ بچوں کی) ریکارڈ کی گئی ہیں ۔

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ویکسین پروگراموں نے خسرہ کو تقریباً ختم کر دیا تھا، لیکن حالیہ سالوں میں ویکسینیشن میں کمی اورغلط معلومات نے دوبارہ خطرہ بڑھا دیا ہے ۔

بین الاقوامی سطح پر تشویش

نومبر میں پان امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن ایک اجلاس منعقد کرنے جا رہی ہے جس میں یہ طے کیا جائے گا کہ کینیڈا، امریکہ اور دیگرممالک اب بھی “خسرہ سے پاک” کہلانے کے اہل ہیں یا نہیں ۔

اگر فیصلہ منفی آیا، تو یہ دونوں ممالک کے لیے عوامی صحت پر اعتماد کا بڑا دھچکا ہوگا۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ “خسرہ کے خاتمے کی حیثیت کھونا بظاہرعلامتی بات لگتی ہے، مگراس کے سماجی اثرات گہرے ہوتے ہیں ۔ خاص طور پر بچوں کی اموات میں اضافہ اور ویکسین پرعوامی اعتماد میں کمی ۔”

امریکہ میں خسرہ کے بڑھتے کیسز اور اموات

دوسری جانب امریکہ میں بھی صورتحال تشویش ناک ہے ۔

ٹیکساس اور نیومیکسیکو میں بڑے پیمانے پرخسرہ کے پھیلاؤ نے 700 سے زائد افراد کو متاثر کیا، جن میں زیادہ تربچے شامل تھے ۔

اگرآنے والے مہینوں میں اس وائرس پر قابو نہ پایا گیا تو امریکہ کو بھی وہ خاتمے کی حیثیت کھونا پڑسکتی ہے جو اسے سن 2000 میں ملی تھی ۔

ویکسین آنے سے پہلے یعنی 1960 کی دہائی سے پہلے، ہر سال تقریباً 400 سے 500 اموات خسرہ کے باعث ہوتی تھیں۔

ویکسین کے بعد اموات میں زبردست کمی آئی۔

سن 2025 سے اب تک امریکہ میں 1,600 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 3 اموات کی تصدیق ہوئی ہے ۔

قرا دیا گیا تھا ۔ “Measles-Free Country”سن 2000 کے آس پاس (یعنی 25 سال قبل) امریکہ کو باضابطہ طور پر

نہیں ہوئی تھی، اور اموات “تقریباً صفر” تھیں۔ (local transmission) کیونکہ اُس سال ملک میں کوئی مقامی خسرہ کی منتقلی

ویکسینیشن میں خطرناک کمی

ماہرین کا کہنا ہے کہ وبا کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ویکسینیشن کی شرح میں کمی ہے ۔ ویکسینیشن میں کمی سے خسرہ قابو سے باہر ہوگیا ۔

کینیڈا میں دو سال کی عمر کے بچوں میں ایم ایم آر ویکسین (Measles-Mumps-Rubella) کی شرح سن 2019 میں تقریباً 90 فیصد تھی، جو سن 2023 میں کم ہو کر83 فیصد رہ گئی ۔

اسی طرح امریکہ میں بھی پچھلے پانچ سالوں سے ایم ایم آر ویکسین کی شرح ہدف 95 فیصد سے کم ہے ۔

پچیس سال بعد خسرہ کے دوبارہ سر اٹھا نے سے کینیڈا اورامریکہ دونوں اب عالمی تشویش کی فہرست میں شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ کینیڈا اورامریکہ میں کیسز تیزی سے بڑھنے لگے ہیں ۔

کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ

ماہرین کی رائے: یہ صرف بیماری نہیں، وارننگ ہے

: میک ماسٹر یونیورسٹی کی ماہرامیونولوجی ڈاکٹرڈان بوڈش کے مطابق

یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ مضبوط عوامی صحت کے نظام کے باوجود، اگر ہم مستقل ویکسینیشن اور درست معلومات کو ترجیح نہ دیں تو کسی بھی وقت خسرہ جیسی بیماریاں واپس آ سکتی ہیں ۔

مزید یہ کہ، سوشل میڈیا پرغلط معلومات، افواہوں اور ویکسین سے متعلق خوف نے بھی والدین کے فیصلوں کومتاثرکیا ہے ۔

آگے کا راستہ : حل کیا ہے؟

: ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تین بنیادی اقدامات ناگزیر ہیں

ویکسینیشن مہمات کو تیز کرنا

مضبوط نگرانی اور فوری ردِعمل

عوامی آگاہی اور درست معلومات کا فروغ

کینیڈین اورامریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں ویکسینیشن کلینکس، اسکول پروگرامز اور کمیونٹی کیمپینز کو وسعت دیں گے تاکہ حفاظتی کوریج بہتر بنائی جا سکے۔

کیا اسے دیکھنا یاد ہے؟

ناریل کا دودھ یا پانی؟ کون سا آپ کی صحت کے لیے اصل طاقت کا راز ہے

کسنگ بگ کی بیماری: چگاس ڈیزیز کا نیا خطرہ

نتیجہ: سبق جو یاد رہنا چاہیے

خسرہ قابل علاج بیماری ہے اوراسکی روک تھام بھی ممکن ہے، لیکن کینیڈا اور امریکہ میں خسرہ کے اس کے حالیہ پھیلاؤ نے دنیا کوایک بار پھر یاد دلا دیا ہے کہ وبائیں ختم نہیں ہوتیں ۔ جب تک ہم ویکسینیشن، صحت عامہ اورسچائی پر قائم نہ رہیں ۔

اگر کینیڈا اورامریکہ بروقت اقدامات نہیں کرتے، تو یہ صرف دو ممالک نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے ایک انسانی صحت کا سنگین بحران بن سکتا ہے ۔

! کیا آپ کے علاقے میں خسرہ ویکسین کی سہولت موجود ہے؟ نیچے کمنٹس میں ہمیں بتائیں

1 تبصرہ

  • Shabina Rafique October 28, 2025

    Thanks for sharing this news. It’s alarming situation

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×