October 15, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
کیا پاکستان کا ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ 12 بلین ڈالر کی ماحولیاتی تبدیلی لا پائے گا؟
ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ

کیا پاکستان کا ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ 12 بلین ڈالر کی ماحولیاتی تبدیلی لا پائے گا؟

ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ: 12 بلین ڈالرز ہدف، 73,000 ہیکٹر مینگروز کی بحالی اور 21 ہزار افراد کو روزگار، کیا یہ حقیقت ہے یا ہائپ؟

تحریر : ماریہ اسماعیل

ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبہ

پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات سے دوچار ان ممالک میں شامل ہے جہاں سمندری سطح بلند ہونے، زمین کے کٹاؤ اور غیر متوقع موسموں نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔ ایسے میں کاربن کریڈٹ جیسے ماحولیاتی مالیاتی ماڈلز کو نہ صرف ماحولیاتی تحفظ بلکہ معاشی مواقع کے ایک نئے باب کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم، سوال یہ ہے کہ کیا یہ منصوبے واقعی مقامی کمیونٹیز کی زندگیوں میں بہتری لا رہے ہیں یا صرف عالمی سرمایہ کاروں کے لیے منافع بخش سودا ثابت ہو رہے ہیں؟

کاربن کریڈٹ ہے کیا ؟

کاربن کریڈٹ ایک قابلِ تجارت سرٹیفکیٹ ہے جو کسی ملک، کمپنی یا ادارے کو ماحول میں کاربن ڈائی آکسائیڈ یا دیگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی ایک مقررہ حد کے اندر اجازت دیتا ہے۔ہر ایک کاربن کریڈٹ ایک میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ یا اس کے مساوی گرین ہاؤس گیس کے ہٹانے یا کم کرنے کے مترادف ہوتا ہے۔

یہ کریڈٹ عالمی مارکیٹ میں خرید و فروخت کیے جا سکتے ہیں اور ان کی قیمت 10 ڈالر سے لے کر کئی سو ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ کاربن کریڈٹ اسکیم کا مقصد کاربن کے اخراج کو محدود کرتے ہوئے ماحول دوست منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ جیسے جنگلات کی بحالی، قابلِ تجدید توانائی، یا ماحولیاتی تحفظ پر مبنی اقدامات شامل ہیں۔

سندھ کاایک بڑاقدم ۔ ڈیلٹا بلیو کاربن پراجیکٹ

سندھ حکومت نے 2015 میں انڈس ڈیلٹا میں ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ (Delta Blue Carbon) منصوبہ شروع کیا جو دنیا کے سب سے بڑے میینگروو بحالی پروگرامز میں سے ایک ہے۔
ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ محکمہ جنگلات سندھ اور مرلن ووڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے اشتراک سے چلایا جا رہا ہے اور اس کے دو حصے ہیں : DBC-1 اور DBC-2۔ ایک 60 سالہ منصوبہ ہے ۔DBC.1
سن 2015 میں شروع ہواحبکہ DBC.2 کاآغاز14اگست 2023میں ہوا۔ ڈیلٹا بلیو کاربن پروجیکٹ کا مقصد 450,000 ہیکٹر اراضی پر مینگرووز کو بحال کرنا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ کر کے عالمی سطح پر کاربن کریڈٹس پیدا کرنا ہے ۔

اب تک حکومت سندھ اس منصوبے سے تقریباً 3.1 ملین کاربن کریڈٹس عالمی مارکیٹ میں فروخت کر چکی ہے، جس سے 40 ملین سے زائد امریکی ڈالرز کی آمدن حاصل ہوچکی ہے ۔ طویل المدتی ہدف کے طور پر یہ منصوبہ 2075 تک 12 بلین ڈالر حاصل کرنے اور 240 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی گیسوں کو ذخیرہ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔

ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبے کا مقصد

ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبے کا سب سے بڑا دعویٰ یہ ہے کہ اس سے نہ صرف ماحول کی بحالی ہو رہی ہے بلکہ ساحلی کمیونٹیز کے معاشی حالات بھی بہتر ہو رہے ہیں ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اب تک ہزاروں مقامی افراد، خصوصاً ماہی گیر اور خواتین، کو مختلف سطحوں پر روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں ۔ جبکہ مقامی لوگوں کو مینگرووز کی نرسریوں میں پودے اگانے، لگانے اور دیکھ بھال کے لیے تربیت دی گئی ہے ۔

مقامی لوگوں کے لیے روزگاراورتربیت

ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبہ: اس حوالے سے ایک مقامی سندھ فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرنے بتایا کہ ہم کوئی مینگروز لگانے کے حوالے بات کرتے ہیں تواس میں مقامی لوگوں کواعتماد میں لے کر کرتے ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ مقامی لوگوں کے بغیرکامیاب نہیں ہوسکتا ۔ آفیسرنے مزید بتایا کہ یہ کام مقامی لوگ ہی کرسکتے ہیں ۔ کیونکہ انڈس ڈیلٹا میں بعض دفعہ پانی زیدہ کھارا ہوتا ہے ۔ گرمی زیادہ ہوتی ہے اورسانپ کے علاوہ دیگرجانوربھی پائے جاتے ہیں ۔ توایسی صورتحال میں صرف مقامی لوگ کام کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پروجیکٹ میں مقامی خواتین کی شمولیت زیادہ ہے ۔ ہم نے خواتین کو بیج جمع کرنے، پودے لگانے اور نرسری مینجمنٹ میں شامل کیا گیا ہے ۔ جس سے ان کی گھریلو آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کیٹی بندرمیں اب تک 2,50,000 ہیکٹرپرمینگروزلگائے گئے ہیں ۔ اس کام کے لئے ایک نرسری کی مدد حاصل کی گئی ہے جومردوں اورعورتوں کے لیے روزگافراہم کرتا ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ ڈیلٹا بلیو کاربن پروجیکٹ ایک منفرد منصوبہ ہے ۔ یہ منصوبہ 3,50,000 ہیکٹرسے زائد جزومدی پرمحیط ہے ۔ انہوں نے تفصیلا ت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تک اس منصوبے کے تحت 73,125 ہیکٹرمینگروزبحال ہوئے ہیں ۔ 5.4ملین ٹن سے زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ کوجذب کیا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں 15 ہزارسے 21 ہزارتک مقامی لوگوں کوروزگارملاہے ۔ اس نے 43 ہزارسے 70 ہزارافرادکی زند گیاں بہتر ہوئی ہیں ۔ یہاں پرتعلیم ، صحت اورصاف پانی کی رسائی بہترہوئی ہے ۔

سندھ فاریسٹ ڈپیارٹمنٹ کے آفیسرکا کہنا ہے کہ سندھ کا انڈس ڈیلٹا مینگروزپلانٹیشن اس وقت پاکستان کاواحد کاربن کریڈٹ بیچنے والا ایک منصوبہ ہے ۔ یہ پراجیکٹ فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کوکم کرنے یا ہٹانے کے لیے بنائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مینگرووز کی بحالی سے سمندری کٹاؤ میں کمی اور ماہی گیری کے وسائل میں بہتری دیکھی گئی ہے، جو مقامی روزگار سے براہِ راست جڑا ہے ۔

مینگروزکی اقسام

مقامی آفیسرنے بتایاسندھ میں چارقسم کے مینگروزلگائے جاتے ہیں Avicennia.marina یہ سب سے زیادہ پائی جانے والی اقسام ہے۔Rhizophora .mucronata.Ceriops .tagal.Aegiceras cornicalatum یہ بہت کم پائی جاتی ہے کیونکہ اس کوپانی کی بہت ضرورت ہوتی ہے ہروقت ڈیلٹامیں پانی نہیں ہوتاہے ۔

مقامی خواتین اورماہی گیر

ایک مقامی خاتون حسنہ بانوملاح سے جب بات کی تو انہوں نے بتایا کہ میں تقربیا 12 سالوں سے کام کررہی ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلے ہمارے مرد مچھلیاں پکڑتے تھے ۔ بعد میں حالات بہت خراب ہوئے ۔ اس وقت مینگروزکا کام ملا توحالات بہتر ہونے لگے ۔ ہمیں راشن دیا جاتا ہے ۔ ایک ماہ میں ہمیں تقریبا بارہ سوروپے ملتے ہیں ۔

انہوں مزید بتایا کہ میراگھرتباہ ہوگیا ہے ۔ جھوپنٹری بناکررہتی ہوں ۔ کافی دفعہ متعلقہ حکام سے کہا ہے مگرابھی تک نہیں بنایا گیا ہے ۔ میرے چھ بچے ہیں ۔ سب کی شادیاں ہوگئی ہیں ۔ ہمارا گزربسرمشکل ہے مگرکررہے ہیں ۔ مقامی خاتون حسنہ بانوملاح کا کہنا ہے کہ اسکول اورصحت کے مرکز کے برُے حالات ہیں ۔ بچے پڑھناچاہتے ہیں مگرتعلیمی معیاربہتر نہ ہونے کی وجہ پڑھ نہیں سکتے ہیں ۔

ایک اورمقامی خاتون (نام ظاہر نہ کرنے کی بنا پر بتایا)، پہلے صرف مچھلی پکڑکرگزاراکرتے تھے اب مینگروزسے درخت لگانے سے کچھ آمدنی ہوئی ہے ۔

مقامی ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ مینگروز کی وجہ سے بہت فائدہ ہواہے ۔ زمینی کٹاو کم ہوگیا ہے ۔ مچھلیوں کی افزائش میں اضافے سے روزگاربھی مل رہا ہے اورآمدنی میں بھی اضافہ ہواہے ۔ ایکوسٹسم بہترہونے کی وجہ سے جوپرندے اورجانورغائب ہوگئے تھے وہ واپس آرہے ہیں ۔

ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ اور سرکارکا موقف

محکمہ ماحولیات کے سیکریٹری زبیرچنا کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ کی جانب سے کاربن مارکیٹ اورکاربن فنانسنگ کے لیے محکمہ ماحولیات کونامزد کرناخوش آئندہ بات ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ میں مینگروز سمیت انسانی دوست درخت لگائے جائیں گے تاکہ ماحول بھی بہتر ہواورمعیشت میں بھی اضافہ ہو ۔

بلیو کاربن کریڈٹ پروجیکٹ پرخدشات

کچھ ماہرین اور سماجی تنظیموں کا کہنا ہے کہ کمیونٹیز کو کاربن کریڈٹس سے حاصل ہونے والے مالی فوائد میں براہِ راست حصہ نہیں مل رہا ۔ ان کے مطابق منصوبے کی آمدن کا بڑا حصہ نجی شراکت داروں اور کارپوریٹ سرمایہ کاروں کو جاتا ہے ۔ جبکہ مقامی سطح پر شفافیت اور مالی تقسیم کے نظام کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔

ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبے پر ماہرین ماحولیات کی رائے

ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ کاربن کریڈٹ کاماڈل اگرشفاف اورمنصفانہ ہوتویہ ترقی پذیرممالک کے لیے ماحولیاتی انصاف کی ایک نئی راہ ہموارکرسکتاہے ۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق، اگر حکومت سندھ اس منصوبے میں شفافیت، مقامی مشاورت اورمنافع کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے تو ڈیلٹا بلیو کاربن منصوبہ پاکستان کے لیے ایک پائیدار ترقی کی مثال بن سکتا ہے ۔

ماہرین ماحولیات متفق ہیں کہ یہ نہ صرف ماحولیاتی بحران کا ایک عملی حل فراہم کرے گا بلکہ پاکستان کے ساحلی علاقوں میں رہنے والی کمیونٹیز کے لیے پائیدار روزگار، تحفظ اور خود مختاری کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں

جاپانی نوجوان کہاں گئے؟

کھجور: خیرپور کی مٹھاس، محنت اور معیشت کی پہچان

نتائج

کاربن کریڈٹ منصوبے جیسے اقدامات پاکستان کے لیے عالمی سطح پر ایک نیا مالیاتی دروازہ کھول رہے ہیں۔لیکن اس کامیابی کا اصل پیمانہ یہ ہوگا کہ آیا ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی اس تبدیلی کے حقیقی مستفید بن پاتے ہیں یا نہیں۔

اگر منصوبے کی شفافیت، شمولیت اور مقامی ملکیت کو ترجیح دی جائے تو یہ ماڈل نہ صرف ماحول بلکہ انسانیت کے حق میں بھی کامیابی کی ایک مضبوط مثال بن سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×