October 15, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
کیا کے ڈی اے دوبارہ فعال ہو پائے گا؟
کے ڈی اے

کیا کے ڈی اے دوبارہ فعال ہو پائے گا؟

کراچی کی ترقی پر اہم فیصلے سامنے آگئے، کے ڈی اے کے منصوبے اب تیزی سے مکمل ہوں گے؟

ویب نیوز : ڈیسک رپورٹ

کراچی : وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے سوک سینٹر کا تفصیلی دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر وسیم شمشاد علی، ڈی جی کے ڈی اے آصف جان صدیقی، افسرانِ محکمہ لوکل گورنمنٹ اور کے ڈی اے کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان بھی موجود تھے ۔ وزیر بلدیات سندھ نے کے ڈی اے کے ماتحت جاری اسکیموں کا تفصیلی جائزہ لیا اور افسران کو ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کاموں میں اگر کوئی رکاوٹ یا مالی مشکلات درپیش ہیں تو سندھ حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی تا کہ شہریوں کو جلد از جلد سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔

وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ کریم آباد انڈر پاس کا کام سست روی کا شکار ہے، جس کی رفتار بڑھانے کی فوری ضرورت ہے ۔ اسی طرح منور چورنگی انڈر پاس کی تعمیر کے دوران شہریوں کے لیے متبادل راستوں کو بہتر بنایا جائے تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہواور عوام کو تکالیف بھی نہ ہو۔

انہوں نے ہدایت کی کہ تمام یوٹی لیٹیز کی لائنوں کے حوالے سے متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے مسائل حل کریں تاکہ تعمیراتی کام بغیر رکاوٹ کے مکمل ہو سکے ۔وزیر بلدیات کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجاہد کالونی میں 1.8 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر جاری ہے، تاہم واٹر و سیوریج لائنز کے مسائل اور قبضہ مافیا کی سرگرمیاں کام میں تاخیر کا باعث ہیں ۔

کورنگی 1300روڈ پر نالہ کی تعمیر جاری ہے، جس کے لیے اضافی فنڈز درکار ہیں ۔ وزیر بلدیات نے اس موقع پر ہدایات دی کہ ٹریفک انجینئرنگ بیورو اور کے ڈی اے پائپ فیکٹری کو فعل بنانے کے لیے فوری اقدامات کئے جائیں ۔

ڈی جی کے ڈی اے نے بتایا کہ ادارہ اس وقت تنخواہوں کی مد میں شارٹ فال کا سامنا ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات 2020 سے زیرِ التواء ہیں ۔ اس سلسلے میں سمری سندھ حکومت کو ارسال کی جا چکی ہے ۔

ڈی جی کے ڈی اے نے اس موقع پر وزیر بلدیات سے درخواست کی کہ بہت سارے مسائل زیر التوا ء ہے اس لئے ان کے حل کے لئے فوری طور پر گورننگ باڈی کا اجلاس طلب کیا جائے ۔

ناصرحسین شاہ نے اس موقع پرہدایت کی کہ کے ڈی اے کے لینڈ ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے کے لئے جو بھی ضروری اقدامات ہے وہ فوری طور پر کئے جائیں تاکہ لینڈ ڈیپارٹمنٹ میں شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ۔

وزیر بلدیات نے سرجانی ٹاؤن کے اسکائی ویو اپارٹمنٹس منصوبے کو عوامی استعداد کے مطابق کم لاگت پر تعمیر کرنے کی ہدایت دی تاکہ متوسط طبقہ بھی اس سے استفادہ کر سکے ۔

ڈی جی کے ڈی اے نے بتایا کہ ادارہ پائپ فیکٹری کو از سر نو فعال کرنے کے لیے نیا پلان مرتب کر رہا ہے جبکہ سفورہ اسفالٹ پلانٹ کے لیے نیا منصوبہ سندھ حکومت کو منظوری کے لیے ارسال کیا جائے گا ۔

معماراسفالٹ پلانٹ کے حوالے سے وزیر بلدیات نے کہا کہ اس پرالگ میٹنگ رکھی جائے تاکہ مستقبل کا واضح لائحہ عمل طے کیا جا سکے ۔ وزیر بلدیات نے اس موقع پر ہدایت دی کہ کے ڈی اے کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے اورآمدن میں اضافے کے لئے نئی ہاؤسنگ اسکیم سمیت دیگر منصوبہ بندی کی جائے ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کے ڈی اے کی جانب سے پلاٹوں کی نیلامی کی منظوری اور سندھ حکومت سے گرانٹ میں اضافے کے لئے سندھ حکومت کو سمری ارسال کی گئی ہے ۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ سندھ حکومت ادارے کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ۔

وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ ون ونڈو سسٹم کے تحت ایک ایسا شفاف طریقہ کار تیار کیا جائے جس سے زمین پر قبضے اور نقلی فائلز کے امکانات ختم ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے مفاد کے تحفظ کے لیے سندھ حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی ۔

یہ بھی پڑھیں

کیا پاکستان کا ڈیلٹا بلیو کاربن کریڈٹ منصوبہ 12 بلین ڈالر کی ماحولیاتی تبدیلی لا پائے گا؟

نریڑی لگون بدین میں سندھ وائلڈ لائف کی کارروائی، شکاریوں کے جال تلف

گولڈن ایگل: پرندوں کی دنیا کا بادشاہ

دورے کے اختتام پر وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کو گریٹر کراچی ریجنل پلان 2047پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی ۔ انہوں نے اس منصوبے کو کراچی کی مستقبل کی ترقی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس پر تیزی سے عمل درآمد کیا جائے اور اس سلسلے میں مئیر کراچی کو اعتماد میں لے کر ان سے مسلسل مشاورت کی جائے ۔

وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ادارہ ترقیات کراچی ایک تاریخی اور عوامی ادارہ ہے، اسے جدید تقاضوں کے مطابق فعال بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ سندھ حکومت کے تعاون سے کے ڈی اے دوبارہ اپنی ساکھ اور کارکردگی بحال کرے گا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×