انفیکشن کی تشویشناکBadbugجنوبی کوریامیں
صورتحال پر قابو پانا حکام کے لئے چیلنج بن گیا۔
ویب ڈیسک
فرانس اور برطانیہ کے بعد اب جنوبی کوریا میں ان دنوں کھٹمل سے پیدا ہونے والے انفیکشن پر قابو پانا حکام کے لیے چیلنج بن گیا ہے۔
غیر ملکی نشریاتی اداروں کا کہنا ہے کہ، مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 5 نومبر تک دارالحکومت سیئول اور بوسان اور انچیون کے شہروں میں کم از کم 17 وباء کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
سیئول نے 500 ملین وان ($383,000؛ £310,000) کو الگ کر دیا ہے اور بیڈ بگس کے خلاف ایک رسپانس ٹیم تیار کی ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا سے پہلے بیڈ بگ کھٹمل فرانس اور برطانیہ میں بھی دیکھے گئے ہیں۔
جنوبی کوریا میں بیڈ بگ(کھٹمل) کے انفیکشن کی اطلاع سب سے پہلے جنوب مغرب کوریا کے ڈیگو شہر کی ایک یونیورسٹی میں ستمبر کے اوائل میں ملی تھی۔
خون چوسنے والے کیڑوں (کھٹمل)کی اطلاع بعد میں سیاحوں کی رہائش گاہوں اور عوامی سونا میں ملی۔
کچھ جنوبی کوریائی لوگ کھٹملوں کے خوف سے سینما گھروں اور عوامی نقل و حمل سے دور رہنے میں ہی عافیت محسوس کر رہے ہیں۔
کی فراہم کرددہ اطلاعات کے مطابق سیول کی رہائشی 34 (EDaily News) جنوبی کوریا کی ای ڈیلی نیوز
سالہ مس چوئی فیبرک سیٹوں والی سب وے ٹرینوں میں سوار ہونے سے گریزاں ہیں۔ محترمہ چوئی اس خوف سے اپنے ’’پورے‘‘ گھر پر کھٹملوں کے حملے کے ہیش نظر کیڑے مار دوا چھڑک رہی تھیں۔
نے کہا کہ وہ اس وقت اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ گھر پر رہنا ہی پسند کریں گے۔Seo
نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ایک اور مقامی مسٹر (EDaily News) جنوبی کوریا کی ای ڈیلی نیوز
ماہرین کے مطابق جو لوگ کھٹمل کے ساتھ رہتے ہیں وہ زندگی میں بے چینی، شرمندگی محسوس کر سکتے ہیں یا سوتے وقت کھٹملوں کے کاٹننے کی وجہ سے سے نیند سے ڈر سکتے ہیں۔
حالیہ وباء سے پہلے، جنوبی کوریا کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ 1960 کی دہائی میں ملک گیر تباہی کی مہم کے بعد بیڈ بگز (کھٹملوں) کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا تھا۔
باوجود اس کے کہ بیڈ بگ کیڑے کسی بیماری کو منتقل کرنے کا باعث نہیں بنتے ہیں، لیکن ان کے کاٹنے سے شدید خارش ہو سکتی ہے۔ خارش والی جگہ کو کھرچنا زخموں کا سبب بنتا ہے جس سے انفیکشن یا داغ پڑ جاتے ہیں۔

بغیر پروں کے کیڑے، جنہیں کھٹمل(بیڈبگ)
بھی کہتے ہیں جو اکثر بستروں کے قریب یا
دڑاروں میں بے ترتیبی سے رہتے ہیں
انسانوں میں جذباتی نقصان اٹھانے کے حوالے
سے بھی جانے جاتے ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ان دنوں سیئول میں لوگ صحت عامہ کے مراکز کا رخ کر رہے ہیں۔ خون چوسنے والے کیڑوں کے کاٹنے کی جانچ پڑتال کرنے اور ان کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں مشورہ بھی کر رہے ہیں۔
ہوٹلوں اور غسل خانوں سمیت، ان کی صفائی کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے۔ سیئول میٹروپولیٹن حکومت تقریباً 3,200 عوامی سہولیات کا معائنہ کرنے والی ہے۔
بیڈ بگس کو کنٹرول کرنے کے بہترین طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حکومت نجی ماہرین سے بھی ملاقات کرنے کا پلان تر تیب دینے کا ارادہ رکھتی ہے ۔
مقامی رپورٹس کے مطابق، سیئول شہر بھر کے سب ویز پر مستقل بنیادوں پر گرم سٹیم فیبرک سیٹوں کے اضافے کا ارادہ رکھتا ہے اور فیبرک سیٹنگ کو دوسرے مواد سے تبدیل بھی کرنا چاہتا ہے۔
: یہ بھی پڑھیں
فرانسں کے دارالحکومت پیرس میں کھٹملوں کے حملے
Monkey Pox Virus
ایک پر اسرار بیماریNipah Virus
قومی ادارہ صحت اسلام آباد نے انفلوئنزا وائرس ایڈوائزری جاری کردی
نے رپورٹ کیا ہے کہ بیڈ بگ کی وباء کی روک تھام کے JoongAng Daily جنوبی کوریا کے قومی روزنامہ
سلسلے میں حکام کی جانب سے حالیہ سفارشات نے ایک نئے تنازعے کو جنم دیا ہے کیونکہ حالیہ مطالعات نے بیڈ کیڑوں کے خلاف بعض قسم کے کیڑے مار ادویات کے استعمال کو غیر موثر قرار دے دیا ہے۔