بیلاروسی کھلاڑی الیا ییویمچک جنہیں ’’دی بیسٹ‘‘ کے نام
سے بھی مشہور ہیں، 36 برس کی عمر میں اچانک دل کا
دورہ پڑنے سے انکی موت واقع ہوگئی
بیلا روس: چھتیس برس کے جواں سالہ گولیم کو لوگ انکو حیرت انگیز جسمانی حالت کی وجہ سے دنیا کا سب سے مضبوط تن سازتصور کرتے ہیں ۔
الیا ییویمچک (دی بیسٹ) سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والی شخصیات میں سے ایک کے بطور بھی جانے جاتے ہیں۔ تاہم چند روز قبل ان کی اچانک موت کی خبر نے تن سازی کی دنیا کو چونکا کے رکھ دیا۔
الیا ییویمچک جنہیں دی بیسٹ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کو اچانک دل کا دورہ پڑا جس کی وجہ سے وہ کوما میں چلے گئے۔
انہیں فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے الیا ییویمچک کو بچانے کی ہرممکن کوشش کی تاہم وہ دو دن بعد دم توڑ گئے۔
بین الاقوامی میڈیا پر ان کی موت کی تصدیق 11 ستمبر 2024کو ہوئی۔
بیلاروسی کھلاڑی الیا ییویمچک جنہیں ’’ دی بیسٹ‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا دن میں 7 بار کھانا کھاتے تھے۔
وہہ روزانہ 16500 کیلوریز کھاتے تھے۔ گولیم کے کھانے میں سوشی کے 108 ٹکڑے اور 2.5 کلو گرام سٹیک شامل تھا۔ ان کا وزن 340 پاؤنڈ تھا۔
بیلا روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق الیکٹرو کارڈیالوجی کے پروفیسر اور مصری ہارٹ انسٹی ٹیوٹ کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر جمال شعبان نے کہا کہ ییویمچک کی موت کی اصل وجہ دل کا دورہ پڑنا تھا۔
انہوں نے فیس بک پر اپنے اکاﺅنٹ پر ایک تبصرے میں اس بات کی تصدیق کی کہ دنیا کے سب سے بڑے باڈی بلڈر کی موت سٹیرائیڈز اور ہارمونز کی وجہ سے ہوئی ہے۔
ڈاکٹر جمال شعبان نے اسٹیرائیڈز اور ہارمونز کے استعمال کے خطرے کے بارے میں مسلسل وارننگ کی تجدید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تن سازی کے لئے ان کا استعمال سنگین اور مضر اثرات کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ان سے موت بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہارٹ اٹیک کی انتباہی علامات کو جاننے اور ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھکاوٹ سمیت ہارٹ اٹیک کی علامات کو جانت بوچھتے نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے۔
جو شخص معمولی جسمانی کوشش (ورزش) کرتے وقت یا آرام کرتے وقت مسلسل تھکاوٹ محسوس کرے تو وہ روز مرہ معمولات میں احتیاط سے کام لے۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستانی طلبہ اٹلی کیوں جارہے ہیں؟
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہارٹ اٹیک کی علامات میں سے ایک پیٹ میں درد ہے ۔ پیٹ میں درد نظام انہضام میں خرابی کی نشاندہی کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مریض کے پیٹ میں درد بعض اوقات ہارٹ اٹیک یا فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے کم سے کم کوشش کے ساتھ یا آرام کرتے ہوئے انفیلیکسس کی علامات کو نظر انداز کرنے سے بھی خبردار کیا۔