اخلاقیات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر رچرڈ اولسن کو 3 برس کی قید اور 93 ہزار 4 سو ڈالر کا جرمانہ بھی ہوا ہے
واشنگٹن : پاکستان میں اخلاقیات قوانین کی خلاف ورزی پر سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو 3 سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، رچرڈ اولسن نے گزشتہ سال جون میں عہدے کا غلط استعمال کرنے اور تفتیش کاروں کو جھوٹا بیان دینے کا اعتراف کیا تھا۔ اخلاقیات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر انہیں 3 برس کی قید اور 93 ہزار 4 سو ڈالر کے جرمانے کی سزا سنادی گئی ہے۔

امریکی اٹارنی آفس کے مطابق، رچرڈ اولسن نے پاکستان میں اپنی سفارت کاری خدمات کے دوران ایک پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین سے فوائد حاصل کیے تھے۔ عدالتی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ رچرڈ اولسن نے اپنی گرل فرینڈ کو 25 ہزار ڈالر دینے پر آمادہ کیا تاکہ وہ کولمبیا یونیورسٹی میں اپنی فیس دے سکیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے امریکی سفیر کی ملازمت کے سلسلے میں لندن کے فضائی سفر کیلئے 18 ہزار ڈالر بھی دیے تھے۔
پاکستانی امریکن شخص کو 2021 میں انتخابی مہم کیلئے غیر قانونی طور پر رقم دینے کے الزام میں 12 برس کی قید سنائی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، رچرڈ اولسن نے امریکی پالیسی سازوں پر اثرانداز ہونے کیلئے قطر حکومت کی مدد کی اور اپنی غیرقانونی سرگرمیوں کی پردہ پوشی کیلئے کئی اقدامات کیے تھے۔ سابق امریکی سفارتکار رچرڈ اولسن، جو 63 سال کی عمر میں ریٹائر ہوگئے تھے، 2012 سے 2015 تک پاکستان میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے تھے۔
اس فیصلے کا امریکی اور پاکستانی اخلاقیاتی اور قانونی تعلقات کے لحاظ سے اہم اثرات مر تب ہوسکتے ہیں اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان اخلاقی اور قانونی توازن کی پالیسی کے تناسب میں اہم پیغامات جا سکتے ہیں۔
