متنازعہ جنوبی بحیرہ چین میں فلوٹنگ بیریئر نصب، فلپائن کی چین پر کڑی تنقید
ویب اسٹوری رپورٹ : روبینہ یاسمین
فلپائن نے متنازعہ جنوبی بحیرہ چین میں فلوٹنگ بیریئر نصب کرنے پر چین کی مذمت کی ہے۔ اس واقعے نے دو ممالک کے درمیان کشیدگی کو اس وقت مزید بڑھا دیا، جب فلپائن نے جنوبی چین کے سمندر کے ایک متنازعہ علاقے میں “تیرتی رکاوٹ” نصب کرنے کا اعلان کیا۔
: کشیدہ تعطل
ایک بیان میں فلپائنی کوسٹ گارڈ کے ترجمان نے کہا کہ فلپائنی جہازوں نے جمعہ کو معمول کی سمندری گشت کے دوران تیرتے ہوئے رکاوٹ کو دریافت کیا اور اس کی پیمائش تقریباً 300 میٹر (984 فٹ) تھی۔
: الزامات اور دعوے
تارییلا نے مبینہ طور پر تیرتی ہوئی رکاوٹ کی تصاویر شیئر کیں اور دعویٰ کیا کہ تین چینی کوسٹ گارڈ کشتیوں اور ایک چینی میری ٹائم ملیشیا سروس بوٹ نے فلپائنی حکومت کے جہاز کی اس علاقے میں آمد کے بعد تیرتی ہوئی رکاوٹ کو نصب کیا تھا۔
کوسٹ گارڈ کے ترجمان کموڈور جے ٹیریلا نے کہا کہ غوطہ خوروں نے سمندری فرش کا “پانی کے اندر سروے” کیا ہے اور “دکھائی دینے والی رنگت” کو بیان کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ “جان بوجھ کر سرگرمیوں” کا مقصد خطے کی قدرتی ٹپوگرافی کو تبدیل کرنا ہے۔
فلپائنی فوج نے گزشتہ ہفتے کے روز بھی چین کی بحری ملیشیا پر علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی کا الزام لگایا تھا۔
2016 میں، ہیگ میں ایک بین الاقوامی ٹریبونل نے ایک تاریخی سمندری تنازعہ میں فلپائن کے حق میں فیصلہ دیاتھا،
جس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ چین کے پاس بحیرہ جنوبی چین کے بڑے حصے پر تاریخی حقوق کا دعویٰ کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔
لیکن بیجنگ نے اس فیصلے کو نظر انداز کر کے آبی گزرگاہ میں اپنی موجودگی کو بڑھانا جاری رکھا ہوا ہے۔
: ماحولیاتی تحفظات
فلپائن کے ساحلی محافظ نے اس ہفتے کے شروع میں ٹوٹے ہوئے اور بلیچ شدہ مرجان کے وسیع ٹکڑوں کی فوٹیج شیئر کی، جس میں فلپائن نے چین کی سایہ دار میری ٹائم ملیشیا پر جنوبی بحیرہ چین میں مرجان کی چٹانوں کو بڑے پیمانے پر تباہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
فلپائنی کوسٹ گارڈ کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں بحیرہ جنوبی چین میں روزول (Iroquios) ریف اور سبینا (Escoda) Shoal کے ساتھ بلیچڈ مرجانوں کا ایک وسیع ٹکڑا دکھایا گیا ہے، جو ملک کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ خصوصی اقتصادی زون( ای ایی زیڈ ) کی پانی کے اندر موجود خصوصیات ہیں۔

دونوں چٹانیں پالوان کے قریب ہیں، فلپائن کے جنوب مغربی جزیرے کی زنجیر جو جنوبی بحیرہ چین کے سامنے ہے،
لیکن بیجنگ ہمسایوں کے مسابقتی دعوؤں اور بین الاقوامی حکم نامے کی خلاف ورزی کے باوجود زیادہ تر بڑے اور اسٹریٹجک آبی گزرگاہوں کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔
تارییلا نے ایک بیان میں کہا، ’’روزول ریف اور ایسکوڈا شوال میں چینی میری ٹائم ملیشیا کی اندھا دھند غیر قانونی اور تباہ کن ماہی گیری کی سرگرمیوں کے لیے جاری بھیڑ براہ راست [مغربی فلپائنی سمندر] کی خصوصیات میں سمندری ماحول کی تباہی اور مزید تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔‘‘ اس کے دائرہ اختیار میں بحیرہ جنوبی چین کے کچھ حصوں کے لیے منیلا کے نام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
تارییلا نے کہا کہ 9 اگست سے 11 ستمبر کے درمیان، کوسٹ گارڈ نے روزول ریف کے آس پاس کے 33 چینی جہازوں اور ایسکوڈا شوال کے قریب 15 چینی جہازوں کی نگرانی کی۔
ٹیریلا نے مزید کہا کہ ’’پسے ہوئے مرجانوں کی موجودگی ڈمپنگ کے ممکنہ عمل کی سختی سے نشاندہی کرتی ہے، جس میں ممکنہ طور پر وہی مردہ مرجان شامل ہیں جن پر پہلے عمل کیا گیا تھا اور سمندری تہہ پر واپس آنے سے پہلےصاف کیا گیا تھا‘‘۔
فلپائنی فوج نے گزشتہ ہفتے کے روز بھی چین کی بحری ملیشیا پر علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی کا الزام لگایا تھا۔

: چین کا ردعمل
چین کی وزارت خارجہ نے ان الزامات کو ’’جھوٹے اور بے بنیاد‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان ماو ننگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’ہم فلپائنی حکام کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ من گھڑت معلومات کو سیاسی مذاق بنانے کے لیے استعمال نہ کریں‘‘۔
بیجنگ بحیرہ جنوبی چین کے تقریباً تمام 1.3 ملین مربع میل پر ’’ناقابل تردید خودمختاری‘‘ کا دعویٰ کرتا ہے، نیز اس کے اندر موجود بیشتر جزائر اور ریت کی پٹی، بشمول بہت سی خصوصیات جو چین کی سرزمین سے سینکڑوں میل دور ہیں۔
اس میں Spratlys، 100 چھوٹے جزائر اور چٹانوں پر مشتمل ایک جزیرہ نما بھی شامل ہے جس کا فلپائن، ملائیشیا، برونائی اور تائیوان نے بھی مکمل یا جزوی طور پر دعویٰ کیا ہے۔
پچھلی دو دہائیوں کے دوران چین نے بحیرہ جنوبی چین کے پار متعدد چٹانوں اور ایٹولز پر قبضہ کر رکھا ہے، رن وے اور بندرگاہوں سمیت فوجی تنصیبات کی تعمیر، جس نے نہ صرف فلپائن کی خودمختاری اور ماہی گیری کے حقوق کو چیلنج کیا ہے
بلکہ سمندری حیاتیاتی تنوع کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ وسائل سے مالا مال آبی گزرگاہ کا مقابلہ کیا گیا۔
کچھ اٹول اور جزیرے جن پر تعمیر کیے گئے تھے مسلسل زمین کی بحالی ہوتی ہے، اکثر چٹانوں کو پہلے تباہ کیا جاتا ہے اور پھر تعمیر کیا جاتا ہے۔

: ماحولیاتی تصادم کی بازگشت
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلپائنی ماہی گیروں کے مطابق، چینی بحری جہاز جب بھی علاقے میں بڑی تعداد میں فلپائنی ماہی گیروں کی نگرانی کرتے ہیں تو وہ ’’عموماً تیرتی رکاوٹیں لگاتے ہیں‘‘۔
: نتیجہ اور حل
اس فلوٹنگ بیریئر نصب نے دونوں ممالک کے درمیان جنوبی بحیرہ چین کے مسائل کو اجتناب کرنے کی بجائے انہیں ایک نئے موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔
متنازعہ علاقوں میں تناؤ کو کم کرنے کے لئے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
دونوں ممالک ایک دوسرے کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے سمندری حدود کی کشیدگی کو کم کریں تاکہ اس علاقے کے سمندری ماحول کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔