September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
افریقی ہاتھیوں کی اچانک موت کی وجہ کیا ہے؟

افریقی ہاتھیوں کی اچانک موت کی وجہ کیا ہے؟

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ افریقی ہاتھیوں میں سیپٹیسیمیا، یا خون میں زہر تھا، جسکی وجہ سے 2020 میں جانور ہلاک ہوئے

رپورٹ: روبینہ یاسمین

میں ایک ایسا بیکٰٹیریا پایا گیا ہے جس نے افریقی ہاتھیوں کی اچانک موتAfrican elephantsچھ

کی وضاحت کی ہے

زمبابوے میں پراسرار حالات میں مرنے والے چھ افریقی سوانا ہاتھیوں کی لاشوں میں ایک قسم کا بیکٹیریا پایا گیا جو جنگلی ہاتھیوں میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق، سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ سیپٹیسیمیا، یا خون میں زہر کی وجہ سے تھا، جس نے 2020 میں جانوروں کو ہلاک کیا۔ یہ مطالعہ اسی سال پڑوسی ملک بوٹسوانا میں 356 ہاتھیوں کی ہلاکت کے بارے میں مزید ثبوت بھی فراہم کر سکتا ہے۔

اس واقعے کی بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کی جانب سے لگائی گئی سرخیاں اس وقت سامنے آئیں، جب تحفظ پسندوں نے بوٹسوانا کے اوکاوانگو پین ہینڈل میں مردہ ہاتھیوں کو دریافت کیا۔

دریافت کرنے والے محققین 35 ہاتھیوں کی اچانک موت کی تحقیقات کر رہے تھے۔ انہوں نہ کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ جانور چلتے یا بھاگتے ہوئے اچانک گر گئے اور مر گئے۔

اگست اور ستمبر 2020 کے درمیان شمال مغربی زمبابوے میں وکٹوریہ فالس وائلڈ لائف ٹرسٹ کے وائلڈ لائف کے ماہر ڈاکٹر کرس فوگن نے وضاحت کی کہ ٹیم کو زیادہ تر لاشوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے تلاش کرنا پڑا۔

حفاظتی لباس پہن کر، شدید گرمی میں، اس نے اور ان کی ٹیم نے 15 ہاتھیوں کا پوسٹ مارٹم کیا۔

ڈاکٹر فوگن نے کہا وہ بہت بڑے جانور ہیں، لہذا جن ہاتھیوں کی ہمیں نمونے لینے کی ضرورت تھی ان اعضاء تک رسائی حاصل کرنا کافی جسمانی آپریشن ہے ۔

محققین اس بات کی تصدیق کرنے میں کامیاب رہے کہ مرنے والے ہاتھیوں میں سے 13 کو سیپٹیسیمیا تھا۔

نامی ایک جراثیم پایا۔ Bisgaard taxon 45 اہم طور پر انہوں نے چھ جانوروں میں ایک ممکنہ وجہ

یہ ایک قسم ہے جو پہلے شیر یا شیر کے کاٹنے سے لی گئی جھاڑیوں میں پائی جاتی ہے۔

برطانیہ کی اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے پروفیسر فالکو سٹین باخ نے بی بی سی ریڈیو 4 کے انسائیڈ سائنس کو بتایا کہ اس سال شدید خشک سالی اور خوراک کی کمی جانوروں کی صحت کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے بیماری ان کے مدافعتی دفاع پر قابو پا سکتی ہے۔

پروفیسر اسٹین باخ نے وضاحت کی کہ ’’[اس قسم کے بیکٹیریا] مکمل طور پر پراسرار نہیں تھے۔اس کے وجود کا محقیقن کو معلوم تھا‘‘۔ لیکن یہ سیپٹیسیمیا سے منسلک نہیں تھا اور افریقی ہاتھیوں میں کبھی نہیں پایا گیا تھا

سائنسدان نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ ہاتھی جاری خشک سالی اور خوراک تلاش کرنے میں دشواری کی وجہ سے’’شدید دباؤ‘‘ میں تھے۔ یہ نسبتاً عام بات ہے

انہوں نے وضاحت کی۔ ’’ہمارے پاس بہت سارے پیتھوجینز ہوتے ہیں جو بیماری کا سبب نہیں بنتےہیں اور یقینی طور پر موت نہیں ہوتی۔ لیکن کاٹنے کے بعد اگر میزبان کی مدافعت ٹوٹ جاتی ہے، تو یہ بیکٹیریا کو پھیلنے دیتا ہے اور آخر میں، یہ صرف مقامی انفیکشن کا سبب نہیں بنتا۔ بلکہ شدید بیماری کا سبب بنتا ہے۔

ہاتھی انتہائی سماجی جانور ہیں، اس لیے محققین کو تشویش ہے کہ وہ بیکٹریا کو دوسروں تک بھی منتقل کر سکتے ہیں، جو کہ بڑی تعداد میں اموات کی وجہ بنے گا۔

امریکہ میں مقیم کمپنی ٹرانس باؤنڈری ایپیڈیمولوجی اینالیٹکس کی لورا روزن نے کہا کہ یہ موت کی دریافت ’’بہت تشویشناک‘‘ ہے۔

افریقی سوانا ہاتھی خطرے سے دوچار انواع ہیں جن میں سے صرف 350,000 باقی ہیں اور سالانہ نقصانات کا تخمینہ % 8ہے۔

: یہ بھی پڑھیں

انٹارکٹک برف کے نیچے کیا ہے؟Antarctic ice

اگر بچے اسکول نہیں جاتے ہیں تو جنوبی افریقن والدین کو جیل کا سامنا کرنا پڑے گا

ہسپانوی چرچ میں 200,000 بچوں کا جنسی استحصال

پروفیسر اسٹین باخ نے مزید کہا کہ ’’ اس انفیکشن اور خشک سالی جیسے شدید موسمی واقعات سے منسلک تناؤ کے درمیان تعلق(جس سے وبا پھیلنے کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے) کو سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے‘‘۔

امید ہے کہ مزید مطالعات کے ساتھ، ہم نہ صرف اس بات کی نشاندہی کر سکیں گے کہ ان وباؤں کی وجہ کیا ہے، بلکہ ممکنہ طور پر ایک ویکسین کے ساتھ مداخلت کی حکمت عملی بھی سامنے لائی جا سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×