September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

معدومیت سے دوچار ریڈ ہیڈڈ مرلن کو شکاری لوگ

پیریگرن فیلکن کے شکار کے لیے استعمال کرتے ہیں جو

عموماََ مرلنز کے موت کا سبب بنتا ہے

رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: شاھین سے مماثلت رکھنے والا یہ ہے ریڈ ہیڈیڈ مرلن، جس کی نسل معدومیت کے خطرات سے دوچار ہے۔
ریڈ ہیڈیڈ مرلن کو مقامی زبان میں لال سری اور ترمتی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک شکاری پرندہ ہے جس کا

مسکن پاکستان اور انڈیا کے کھیت اور باغات ہیں۔ اس شکاری پرندہ کی خوراک کا انحصار زیادہ تر چھوٹے

پرندے جن میں فاختا، بطخ، چڑیا، کبوتر، مینا وغیرہ کے شکارپر ہوتا ہے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

مادہ مرلن کی لمبائی 12 انچ اور نر کی لمبائی 10 کے قریب ہوتی ہے۔

اس شکاری پرندے کے پروں کا پھیلاو 22 انچ تک ہوتا ہے۔


مرلن کے جوڑے کے ملن کا مہینہ جنوری سے مارچ کے دوران ہوتا ہے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

ایک جوڑا 4 سے 5 انڈے دیتا ہے اور 28

سے 32 دن میں چوزے نکل آتے ہیں۔

انڈوں سے نکلنے کے 40 دن بعد

بچے گھونسلہ چھوڑ دیتے ہیں۔


مرلن کی نسل اس وقت پاکستان کے بیشتر علاقوں سے غیر قانونی شکار کے باعث ختم ہو چکی ہےتاہم

سندھ اور پنجاب کے چند مقامات پر مرلن کے چند زندہ بچ جانے والے جوڑے اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مقامی بازار میں اس کی قیمت 8 سے 10 ہزار روپے ہے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

مرلن کو شکاری لوگ پیریگرن فیلکن کے شکار کے لیے استعمال کرتے ہیں جس

کے باعث زیادہ تر مرلن کے موت کا سبب پیریگرن فلکن کے شکار کے لئے استعمال کیا جانا ہے۔

اس خوبصورت پرندے کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت کے پیش نظر

کراچی سے تعلق رکھنے والے عمر ہاشمی کی سربراہی میں کراچی فالکنری اسوسی ایشن نےمحکمہ لائیو

اسٹاک سندھ کے اشتراک سے گزشتہ برس2023میں اس شکاری پرندے کی بریڈنگ پر کام شروع کیا گیا تھا

تاہم محکمہ وائلڈ لائف سندھ کی مخداخلت کے باعث مرلن کی بقا کے کیپٹو بریڈنگ پروگرام کو ختم کرنا پڑا۔


عمر ہاشمی کا کہنا ہے کہ محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے کیوریٹر جاوید مہر نے ان سے کہا کہ

مر لن کی کیپٹو بریڈنگ کرسکتے ہیں۔ Disabled آپ معزور

نمائندہ خصوصی روبینہ یاسمین نے جب ان سے پوچھا کہ آپ کے پاس ریڈہیڈد مرلن کہاں سے آئے، تب عمر نے

جواباََ بتایا کہ کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں پرندوں اور جانوروں کا بازار لگتا ہے، جہاں نایاب نسل

کے پرندے اور جانور دستیاب ہوتے ہیں چناچہ میں نے بھی مرلن کے جوڑے کراچی میں واقع ایمپریس

صدر مارکیٹ سے چند ہزار روپے میں خریدے تھے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

ہم نےمر لن کی کیپٹو بریڈنگ کے لئے اچھی جگہ کا

انتخاب کیا، بڑے پنجرے بنوائے جہاں ان کی

افزائش کی جائے گی۔ بعدازاں ان کو قدرتی

مسکن میں چھوڑ دیا جائے جائے گا۔

لیکن محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کے سابق ڈائریکٹر جنرل نظیر کلہوڑو جو اس پروگرام ہمیں

معاونت فراہم کر رہے تھے، اُن پر اوپر سے شدید دباؤ ڈالا گیا کہ اس پروگرام کو فی الفوز بند کیا جائے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے
سابق ڈائریکٹر جنرل نظیر کلہوڑو محکمہ لائیو اسٹاک سندھ

چناچہ نہ چاہتے ہوئے بھی ہمیں ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی بریڈنگ کے عمل کو مہر جاوید احمد کنزرویٹر محکمہ

سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے کہنے پر اور شدید دباؤ کے باعث منقطع کرنا پڑا۔

: یہ بھی پڑھیں

بونیلی ایگل اور برہمنی کائٹ

منگولیا میں 20 لاکھ جانور ہلاک

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

کراچی فالکنری اسوسی ایشن کے صدر عمر ہاشمی کا

کہنا ہے کہ بہت کم لوگ مرلن کو پکڑ کر اسمگلنگ کے

گھناؤنے کاروبار سے منسلک ہیں تاہم ایک بڑی تعداد

ان مرلنز کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی ہے۔

اگر محکمہ ائلڈ لائف سندھ ایمانداری سے ان کی

بقا کے تحفظ کو یقینی بنائے تو عام لوگوں کو، جو ان

پرندوں سے محبت کرتے ہیں ان کی نسل کو بڑھتا

دیکھنا چاہتے ہیں، کیوں کر ان کی کیپٹو بریڈنگ (جس

پر کثیر سرمایہ صرف ہوتا ہے) کرائیں گے۔

وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ سندھ کے کنزرویٹر مہر جاوید احمد سے نمائندہ خصوصی روبینہ یاسمین نے سوال کیا

کہ محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کے مطابق کن پرندوں کی کیپیٹو بریڈنگ کی اجازت ہے اور کن

کی نہیں، علاوہ ازیں خلاف ورزی کرنے والے افراد کو کتنا جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور کیا سزا دی جائے گی؟

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

مہر جاوید احمد کا کہنا ہے کہ محکمہ تحفظ جنگلی

حیات سندھ ایسے تمام مقامی جنگلی پرندوں، جن کو

ٹریپ کیا گیا ہو، کی کیپیٹو بریڈنگ کی قطعی اجازت

نہیں دیتا۔ سندھ وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزرویشن

کنزرویشن اینڈ مینیجمنٹ ایکٹ 2020 کے اور 2022 کے

قوانین کے مطابق ٹریپنگ کی اجازت پر پابندی ہے۔

اگر کسی نے بھی ایسا کوئی اقدام کیا ہے

تو فی الفوز جنگلی پرندوں کو آزاد کرے

ورنہ ہم خود آزاد کرواتے ہیں اور مزاحمت پر سزا اور

جرمانے کی صورت میں تادیبی قانونی کاروائی

بھی کی جاتی ہے۔

تاہم محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ کے ڈپٹی کنزرویٹر ممتاز نے جنگلی حیات کی بریڈنگ حوالے سے

ویڈیو گفتگو کے دوران کہا کہ اول تو اس طرح کے مقامی پرندوں کی اقسام مارکیٹ میں موجود ہی

نہیں ہوتی۔ انہوں نے یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ایسے پرندے جو پالتو ہوں اور مقامی طور پر بریڈنگ کے

بعد مارکیٹ میں بیچنے کے لئے لائے گئے ہوں یا بیرون ملک سے منگواکر ان کی پاکستان میں کیپیٹوبریڈنگ

کروائی گئی ہو تو ہم ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کرتے علاوہ ازیں ہر وہ اقدام جو

غیرقانونی ہو جیسا کہ نیٹنگ، ہنٹگ، ٹریپنگ، محکمہ اسکی حوصلہ شکنی کرتا ہے اور قانونی طریقے سے

کئے جانے والے کاموں کو سپورٹ کرتا ہے۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

ڈپٹی کنزرویٹر ممتاز نے مزید کہا کہ جنگلی حیات کی غیرقانی سرگرمیوں میں پکڑے جانے والے افراد کو ہم

سیشن کورٹ کے ذریعے لاکھوں روپے کے جرمانے اور سزائیں دلواتے ہیں۔

ریڈ ہیڈیڈ مرلن کی کیپٹو بریڈنگ کیوں ضروری ہے

ڈپٹی کنزرویٹر ممتاز نے مزید کہا کہ میں نے اپنی تیس سالہ

سالہ سروس میں کئی بار کراچی میں قائم مارکیٹوں

پر چھاپے مارے ہیں۔ کئی جنگلی پرندوں اور جانوروں

کو آزاد کیا ہے۔ جنگلی حیات کی غیرقانی سرگرمیوں

میں پکڑے جانے والے افراد کو ہم سیشن کورٹ کے ذریعے

لاکھوں روپے کے جرمانے اور سزائیں دلواتے ہیں۔

کراچی فالکنری اسوسی ایشن کے صدر عمر ہاشمی کا کہنا ہے کہ متعلقہ اعلی حکام کو اس پرندے کو

بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے اور کیپٹو بریڈنگ کے ذریعے اس کی تعداد میں اضافے کی ہر ممکن

کوشش کرنی چاہئیے تاکہ یہ خوبصورت ریڈ ہیڈڈ مرلن ہماری آنے والی نسلیں بھی دیکھ سکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×