November 5, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
سندھ کا زرعی ایمرجنسی پلان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال
سیلاب سے متاثرہ علاقوں

سندھ کا زرعی ایمرجنسی پلان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اقدامات، گندم کی پیداوار بڑھانے کا

زرعی ایمرجنسی پلان اور عوامی تحفظ کی یقین دہانی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

سندھ کا زرعی ایمرجنسی پلان اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال

سکھر/گڈو: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں، ریلیف کیمپوں اور بیراجوں کا تفصیلی دورہ کیا ۔

انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقے صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہیں اور ہر ممکن حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سندھ کا نیا زرعی ایمرجنسی پلان بھی پیش کیا، جس کا مقصد گندم کی پیداوار میں اضافہ اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال سندھ کی گندم کی پیداوار 42 لاکھ ٹن تھی جو رواں سال کم ہو کر 31 لاکھ ٹن رہ گئی ہے، تاہم مارچ سن 2026 تک کے لیے ذخائر محفوظ ہیں ۔

سیلابی صورتحال اور حکومتی اقدامات

سکھر بیراج کے دورے کے دوران مراد علی شاہ نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں

مراد علی شاہ کے مطابق بیراج پر پانی کی آمد 6 لاکھ 50

ہزار سے 7 لاکھ کیوسک کے درمیان ہے، جو ابتدائی پیش

گوئی سے کم ہے۔ تاہم حکومت نے زیادہ مقدار کے

پیش نظر ہی تیاریاں کی تھیں ۔

حساس مقامات پر عملہ تعینات ہے اور حفاظتی پشتے 8 فٹ تک بلند کر دیے گئے ہیں تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقے محفوظ رہیں ۔

حکومت کی تین بڑی ترجیحات

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حکومت کی ترجیحات میں انسانی جانوں کا تحفظ، اہم ڈھانچے کی حفاظت اور بندوں کو مضبوط بنانا شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جانی نقصان بہت کم ہے اور براہ راست سیلاب سے منسلک نہیں، لیکن مزید اموات سے بچنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

ریلیف اور امدادی سرگرمیاں

صوبائی حکومت کے مطابق سندھ میں ریلیف سامان، میڈیکل کیمپ اور مویشیوں کی ویکسینیشن مہم جاری ہے۔

اب تک ایک لاکھ سات ہزار سے زائد جانوروں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا چکے ہیں جبکہ کچے کے سیلاب سے متاثرہ علاقے میں ایک لاکھ 56 ہزار مویشیوں کی دیکھ بھال ہو رہی ہے۔

اسی دوران پاک بحریہ اور ریسکیو 1122 نے علی واہن گاؤں کے دو ہزار سے زائد متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ۔

وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کے لیے امداد براہ راست بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دی جائے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقے فوری ریلیف حاصل کرسکیں ۔

بیراجوں کی صورتحال

چینی انجینئروں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ سندھ بیراجز امپرومنٹ پروجیکٹ کے تحت سکھر بیراج پر 16 نئے گیٹس نصب کیے جا رہے ہیں ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ بیراج ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہے لیکن کچھ دروازے مرمت طلب ہیں، اس لیے 24 گھنٹے نگرانی کی ہدایت دی گئی ہے۔

فی الحال گڈو بیراج پر 6 لاکھ 27 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے جو اس کی 11 لاکھ کیوسک گنجائش سے کم ہے۔

حساس مقامات جیسے ٹوڑی بند اور کے کے بند پر کام جاری ہے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقے محفوظ رہیں ۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں

یہ بھی پڑھیں

سندھ میں حالیہ سیلابی صورتحال اور تباہ کاریاں

سندھ حکومت کا قابل تجدید توانائی کی طرف انقلابی سفر

پاکستان میں امریکی کمپنی کی معدنی شعبے میں 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری

متاثرین کے لیے اقدامات

کشمور میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ اب تک 30 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور امدادی ادارے مؤثر انداز میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر متاثرین کے لیے براہ راست امداد کی فراہمی پر زور دیا ۔

سندھ کے عوام کی ہمت

اپنے دورے کے اختتام پر مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ہمیشہ مشکلات کا سامنا ہمت کے ساتھ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بار بھی سیلاب سے متاثرہ علاقے دوبارہ بحال ہوں گے اور صوبہ متحد ہو کر اس قدرتی آفت پر قابو پائے گا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×