September 20, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
لیبیا کا صحرا ماحولیاتی بحران سے دوچار

لیبیا کا صحرا ماحولیاتی بحران سے دوچار

لیبیا کے ساحلی قصبے زلیتن میں زیر زمین پانی کے اخراج

نےصحرائی باشندوں کے سینکڑوں گھروں اور کھیتوں کو

تباہ کردیا ہے

ویب ڈیسک

طرابلس: لیبیا کا شہر زلیتن، یوں تو صوفی مزارات اور الاسماریہ یونیورسٹی کے علاوہ کھجور اور زیتون کے

باغات کے لیے خاصی شہرت رکھتا ہے جبکہ اس کا زیادہ تر رقبہ خشک صحرا پرمشتمل ہے۔

لیکن بحیرہ روم کا ساحلی قصبہ زلیتن پچھلے2ماہ سے ایک انوکھی نوعیت کے مسئلے کا شکار ہے۔

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سے لگ بھگ ایک سو ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر مشرق میں واقع قصبے

زلیتن جس کی آبادی ساڑھے تین لاکھ کے لگ بھگ ہے ان دنوں سنگین ماحولیاتی بحران سے دوچار ہے۔

اس قصبے کے گھر اور کھیت زیر زمین پانی کے پُراسرار اخراج کی وجہ سے زیر آب آگئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیا کے شمال مغربی قصبے زلیتن میں واقع گھروں، گلیوں اور کھجور کے باغات

میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے، کھڑے پانی اور کیچڑ سے نہ صرف بدبو پھیل رہی ہے

بلکہ مچھروں کی افزائش بھی ہو رہی ہے۔ بہت سے مقامی افراد اپنے گھروں کو چھوڑ کر ہجرت کرنے پر

مجبور ہو چکے ہیں، قصبے زلیتن میں واقع زیادہ تر گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں یا وہ گر گئی ہیں۔

یہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ قصبے زلیتن میں دو ماہ قبل پانی کا اخراج شروع ہوا ۔

اب صورتحال یہ ہے کہ کنویں بھی زیر آب آ چکے ہیں اور ہمارے پھلوں کے سارے باغات تباہ ہو چکے ہیں۔

زلیتن سے 4 کلو میٹر دور واقع ایک زرعی فارم کے احمد المالکی کا کہنا ہےکہ انہوں نے اس پانی کو پمپ

کرنے کے لیے ٹرک کرائے پر لیے جبکہ پانی کو خشک کرنے کے لئے اور اپنی قیمتی کھجوروں کو بچانے کے لیے

ریت بھی خریدی تاہم اس سے فائدے کے بجائے مجھے نقصان ہوا۔

اسی علاقے کے ایک اور کسان محمد الظاہری کے مطابق، اپنے کھیتوں اور باغوں کو بچانے کے لئے پانی پر ریت

ڈالنے کی وجہ سے قصبے میں کیچڑ پیدا ہو گئی اور اب پورا علاقہ گندی بدبو کی لپیٹ میں ہے۔

تقریباً ساڑے تین لاکھ کی آبادی والے اس شہر کے میئر مفتاح حمدی نے مقامی میڈیا سے بات چیت کے دوران

بتایا کہ تقریباً 50 خاندانوں کو مختلف مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×