نایاب نسل کی الیکٹرک بلیو ٹارنٹولا تھائی محقیقین کو جنوبی تھائی لینڈ کے صوبے میں ملی
(ویب اسٹوری (رپورٹ : روبینہ یاسمین
چومپھووانگ کا کہنا ہے مینگروو کے جنگلات کے زوال
اور زیادہ تر جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے
الیکٹرک بلیو ٹیرانٹولا، بھی دنیا کے نایاب ترین ٹارنٹولا میں سے ایک ہے۔
arboreal یا تو زمینی ہوتے ہیں یا Tarantulas ،عام طور پر
لیکن ’’الیکٹرک بلیو ٹارنٹولا‘‘ دونوں ماحول میں زندہ رہنے والی مکڑی ہے۔

جنوبی تھائی لینڈ کے صوبے فانگ نگا میں تھائی محقیقن کوبرقی ٹارنٹولا اس وقت ملی
جب وہ ملک میں ٹیرانٹولا کے تنوع اور تقسیم پر تحقیقی کھوج میں مصروف تھے
سی این این کو نارین چومپھوانگ، کھون کین یونیورسٹی کے شعبہ اینٹومولوجی اور پلانٹ پیتھالوجی کے ایک محقق نے بتایا
ہمیں الیکٹرک ٹارنٹولا کی ایک نئی نسل ملی ہے
یہ ایک مسحور کن نیلےبنفشی رنگ کی ہے، جو برقی نیلی چنگاریوں سے بھری ہوئی ہے
نیلا رنگ فطرت میں ظاہر ہونے والے نایاب رنگوں میں سے ایک ہے
جو جانوروں میں نیلے رنگ کو خاص طور پر دلکش بنا دیتا ہے
یہ رنگ “حیاتیاتی فوٹوونک نانو اسٹرکچرز” کے انتظام سے آتا ہے۔
برقی نیلا رنگ بلیو ٹارنٹولا میں نیلے رنگ کے رنگت کی موجودگی سے نہیں آتا ہے۔
بلکہ ان کے بالوں کی منفرد ساخت سے آتا ہے، جس میں نینو اسٹرکچرز شامل ہیں
جو اس حیرت انگیز نیلے رنگ کی ظاہری شکل کو بنانے کے لیے روشنی میں ہیرا پھیری کرتے رہتے ہیں۔
نیلے رنگ کو عام طور پر ظاہر ہونے کے لیےکسی چیز کو
بہت کم مقدار میں توانائی جذب کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
جب کہ برقی بلیو ٹارنٹولازیادہ توانائی والی نیلی روشنی کی عکاسی کرتی ہے،” جو کہ چیلنجنگ ہے۔
تحقیقی مقالے کے مطابق، ٹارنٹولا کا منفرد رنگ دو قسم کے بالوں سے آتا ہے
بنفشی اور دھاتی نیلے رنگ، جو جسم کے مختلف حصوں بشمول ٹانگوں
چیلیسیرا چمکی کی طرح کے اوپری حصے پر موجود ہوتے ہیں یعنی منہ
اور کیریپیس یعنی اوپری شیل۔
مکڑیوں کا رنگ اور دیگر خصوصیات ان کی جنس اور عمر کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ اس مکڑی بلیو ٹارنٹولا کو پکڑنے کے لئے بہت محنت کرنی پڑتی ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں
نئےخزانے اور پوشیدہ راز ظاہر ہو گئے
باٹک ائیر لائن کا کراچی تا کوالالمپور براہ راست پروازوں کا اعلان

نے کہاکہChomphuphuang
نئی دریافت شدہ بلیو ٹارنٹولا کو پکڑنے کے لئے درختوں پر چڑھنا پڑتا یے تاکہ اسے باہر نکالا جا سکے
یہ درخت کی کھوکھلیوں میں رہتی ہے۔
مہم کے دوران، محقیقین کی ٹیم شام اور رات کو کم جوار کے وقت چہل قدمی کرتے تھے۔
تاہم وہ انتی محنت کے بعد صرف دو کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہے۔
محقیقین نے کہا کہ ہم نے الیکٹرک بلیو ٹارنٹولا کوسب سے پہلے ایک مقامی تجارتی مارکیٹ میں دیکھا تھا
اس وقت ہمیں اس کی خصوصیات اور قدرتی رہائش گاہ کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔
بعد ازاں تھائی محقیقن نے مکڑی کے بارے میں معلومات اکھٹا کرنے کے لئے تحقیقی عمل کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ پچھلے سال تھائی محقیقین کی ٹیم کے کچھ لوگوں نے بانس کے کھوکھلے تنوں میں رہنے والی نامعلوم قسم کی ٹارنٹولا کی دریافت بھی کی تھی
ہے۔ Taksinus bambus جس کا نام اب
JoCho Sippawat تھائی جنگلی حیات کے لئے مشہور یوٹیوبر
تھائی محقیقین کی ٹیم میں شامل تھے
نئی دریافت کے بارے میں تفصیلی مطالع 13 ستمبر کے
میں شائع ہوا ہے۔ ZooKeys جریدے