پاکستانی رائس انڈسٹری کو میکسیکو اور روس کے ساتھ اس سال 50 لاکھ ٹن چاول برآمد کرکے 3 ارب ڈالر کی زرمبادلہ کمائی کا موقع مل گیا۔
پاکستان کے رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین، چیلا رام نے آج کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستانی چاولوں کو میکسیکو اور روس کا ویزا مل گیا ہے، جس سے رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کو اس سال 50 لاکھ ٹن چاول برآمد کرکے 3 ارب ڈالر کی زرمبادلہ کمائی کا موقع حاصل ہوگا۔
چیلا رام نے پریس کانفرنس کے دوران اہم تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس سال میکسیکو اور روس کے ساتھ کام کرنے کے پاکستان کی رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کو اپنی پیداواری چاول کو عالمی منظرنامے میں مزید ترقی دلانے کا موقع ملا ہے۔
چیلا رام نے پاکستان کی رائس انڈسٹری کے لئے اس اہم اعلان کو ایک اچھی پیش رفت کہا ہے۔
میکسیکو اور روس کا ویزا: پاکستانی چاول انڈسٹری اور ایکسپورٹر کی ترقی کے لئے نیا راستہ
چیلا رام نے بتایا کہ میکسیکو اور روس کے ساتھ ویزا مل جانے کے بعد، پاکستان کی رائس انڈسٹری کو عالمی منظرنامے میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کا ایک نیا راستہ ملا ہے۔ انہوں نےمزید بتایا کہ اس سال پاکستان سے 50 لاکھ ٹن چاول کی برآمد کے باعث 3 ارب ڈالر کی زرمبادلہ کمائی کا امکان ہے۔

پاکستانی چاول کی بڑھتی مانگ
چیلا رام نے بتایا کہ میکسیکو اور روس کے ساتھ ویزا ملنے کے بعد، ان دونوں ملکوں کی ٹیموں نے پاکستان کی رائس پروسیسنگ پلانٹس کی جانچ پڑتال کی اور پاکستانی چاول کا راستہ اپنی منڈیوں کے لئے کھول دیا ہے۔ ان کی مشترکہ کوششوں کا مقصد عالمی سطح پر پاکستانی چاول کی بڑھتی مانگ کو پورا کرنا ہے۔

پاکستان کی رائس انڈسٹری بطور ذخیرہ
پاکستان کی رائس انڈسٹری ایک بڑا ذخیرہ ہے جو دنیا بھر کے خوراک کاروں کی ترجیح ہے۔ پاکستانی چاولوں کی عالمی شہرت کے باعث ہی پاکستان کی رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن کے سربراہ چیلا رام اور ان کی ٹیم کو مختلف ملکوں سے آڈرز ملنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔

ملکوں کی مدد اور اپنے مقامات کی حفاظت
چیلا رام نے آگاہ کیا کہ انڈونیشیا نے بھی پاکستان سے 90 ہزا ر ٹن چاول خریدا ہے، جبکہ فلپائن میں بھی پاکستانی چاول کی مانگ بڑھی ہے۔ اس سے پاکستان کی رائس صنعت کو اضافی ریونیو حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔
مافیاز کے خلاف کارروائی اور آرمی چیف کے اقدامات
چیلا رام نے کہا کہ مافیاز کے خلاف آپریشن اور آرمی چیف کے معاشی اقدامات کو سراہتے ہیں۔ انھوں نے آرمی چیف کے ذریعے ڈالر، چینی، اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کو ایک مثبت اقدام بتایا ہے۔
پاکستانی چاول کا عا لمی منظر نامہ
چیلا رام نے چاول کا عالمی منظر نامہ بھی پیش کیا اور بتایا کہ پاکستان کی رائس انڈسٹری کو میکسیکو اور روس کے ساتھ ویزا ملنے کا امکان ایک اچھی خبر ہے جو اس صنعت کو عالمی منظرنامے میں ایک اہم مقام حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ہماری مشترکہ کوششوں کا پھل ہے کہ پاکستان سے بہترین کوالٹی کے چاول کو عالمی منظرنامے میں پیش کیا جا سکے۔ رائس ایکسپورٹرز کے زیرِ انتظام کارروائیاں اور آرمی چیف کے اقدامات سے صنعت کو امن اور استحکام کا احساس ہوا ہے جو رائس انڈسٹری کے مستقبل کو بہتر بناتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان ہر سال5 سے 7 لاکھ ٹن باسمتی چاول دنیا کے مختلف ممالک کو برآمد کرتا ہے اور بڑی تعداد میں یہ یورپی ممالک میں بھیجا بھی جاتا ہے۔
یورپی ریگولیشن 2006کے مطابق باسمتی چاول اس وقت تک پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں کی پیداوار کے طور پر رجسٹرڈ ہے اور حقیقت یہ ہے کہ باسمتی چاول پاکستان میں بھی بڑے پیمانے پر کاشت ہوتا ہے علاوہ ازیں پا کستانی چاولوں کو اپنی بہترین خوشبو اور ذائقے کی بدولت بھارت کے باسمتی پر فوقیت حاصل ہے۔