September 19, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
کیا سندھ میں فوڈ فورٹیفکیشن غذائی مساوات کا حل ہے؟
فوڈ فورٹیفکیشن

کیا سندھ میں فوڈ فورٹیفکیشن غذائی مساوات کا حل ہے؟

حکومت سندھ متوازن غذائی اجزاء ،غذائی مساوات اور صحت کے بہتر نتائج کی خواتین اور بچوں تک مساوی رسائی کے لئے کوشاں ہے۔ آغا فخر حسین

ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین

کراچی: حکومت سندھ کے محکمہ انسانی حقوق نے سندھ میں میٹنگ فار نیوٹریشن (ایم 4 این) کے آغاز پر کراچی کے نجی ومقامی ہوٹل میں ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن منعقد کیا جس میں دوران اجلاس غذائی اجزاء سے مضبوط اور مقوی غذاؤں تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔

محکمہ کی نمائندگی آغا فخر حسین ڈائریکٹر انسانی حقوق محکمہ انسانی حقوق حکومت سندھ نے کی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوڈ فورٹیفکیشن صرف صحتِ عامہ کا معاملہ نہیں بلکہ یہ انسانی وقار، مساوات اور سماجی انصاف سے جڑا ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے ۔

مزید برآں انہوں نے دوران اجلاس اس بات کو اجاگر کیا کہ غذائی کمی بالخصوص مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی اب بھی کمزور طبقوں، بالخصوص خواتین، بچوں اور سندھ کے دور دراز علاقوں کی محروم برادریوں کو زیادہ متاثر کر رہی ہے۔

فوڈ فورٹیفکیشن

آغا فخر حسین نے مزید کہا کہ محفوظ اور مقوی غذا تک رسائی ایک بنیادی انسانی حق ہے ۔ اسی لئے حکومت سندھ نے فوڈ فورٹیفکیشن ایکٹ سن2021 کے ذریعے پیش رفت کے اقدامات کیے ہیں ۔ لیکن اصل چیلنج یہ ہے کہ مضبوط غذائیں قابلِ رسائی، سستی ہوں اور بالخصوص پسماندہ علاقوں تک بھی پہنچ سکیں

تقریب میں حکومت، صنعت، تعلیمی اداروں اور ترقیاتی شراکت داروں کے سینئر نمائندگان شریک ہوئے جن میں بدرالدین کاکڑ (مرکزی چیئرمین، پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن)، عمر ریحان شیخ (مرکزی چیئرمین، پاکستان وانسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن)، ضمیر حیدر (سینئر نیشنل منیجر، نیوٹریشن انٹرنیشنل) سمیت حفیظ اللہ، محمد قوی خان اور معین قریشی (نیوٹریشن انٹرنیشنل ٹیم) شامل تھے ۔

یہ بھی پڑھیں

کیا ہے اور یہ دنیا کے لیے کیوں اہم ہے؟ (GGI)چین کا عالمی نظم و نسق

کسنگ بگ کی بیماری: چگاس ڈیزیز کا نیا خطرہ

حیران کن سائنسی انکشاف: ملکہ چیونٹی نے دو مختلف اقسام کو جنم دیا


دیگر ماہرین میں ڈاکٹر عمر مختار تارڑ (سینئر سائنٹیفک آفیسر، پی سی ایس آئی آر کراچی)، ڈاکٹر غفران سعید (ایسوسی ایٹ پروفیسر، جامعہ کراچی)، ڈاکٹر طفیل شرازی، ڈاکٹر زاہد حسین (ڈائریکٹر فوڈ ڈیپارٹمنٹ سندھ)، ڈاکٹر احمد علی شیخ (سندھ فوڈ اتھارٹی) اور ڈاکٹر ثاقب شیخ (ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز سندھ) نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

اجلاس میں موجود شرکاء نے فوڈ فورٹیفکیشن کے عملی، ریگولیٹری اور تحقیقی پہلوؤں پر ماہر آرا پیش کیں اور مؤثر نفاذ، صنعتی تعمیل اور شواہد پر مبنی پالیسی کے اطلاق کی ضرورت پر زور دیا ۔

دوران اجلاس آغا فخر حسین نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ، محکمہ انسانی حقوق غذائی مساوات کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا اور متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کرے گا تاکہ فوڈ فورٹیفکیشن بہتر صحت کے نتائج میں ڈھل سکے اور کوئی بھی کمیونٹی پیچھے نہ رہ جائے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×