تفریح اور ذائقے کا نیا مرکز قائم کیا گیا ہے، یہ جگہ اب شہریوں اور سیاحوں کے لیے
ایک نیا فوڈ پوائنٹ بن چکی ہے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
ویب نیوز رپورٹ: روبینہ یاسمین
کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے اور روشنیوں کے شہر کراچی کے جوان سالہ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کیماڑی میں بطور منصوبہ ’’فش فوڈ اسٹریٹ‘‘ کا افتتاح کیا ہے ۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شہر میں شہریوں کے لیے ایک منفرد تفریحی مقام فراہم کرنے کی کاوش ہے ۔
افتتاحی تقریب میں ڈپٹی میئرکراچی سلمان عبداللہ مراد ، رکن سندھ اسمبلی آصف خان ، ایم پی اے لیاقت اسکانی ، سٹی کونسل میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد ، جمن دروان ، ٹاؤن چیئرمین ماڑی پور ہمایوں خان ، وائس چیئرمین آصف کوثر، حبیب، سٹی کونسل کے اراکین ، منتخب نمائندے اور دیگر معززین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

میئر کراچی نے فش مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیماڑی میں کراچی والوں کے لیے تفریح اور ذائقے کا نیا مرکز قائم کیا گیا ہے۔ یہ جگہ اب شہریوں اور سیاحوں کے لیے ایک نیا فوڈ پوائنٹ بن چکی ہے۔
کیماڑی فش فوڈ اسٹریٹ میں مقامی اور روایتی کھانوں کی بڑی تعداد دستیاب ہے جس میں مختلف اقسام کے فش ڈشز، باربی کیو اور دیگر لذیذ پکوان شامل ہیں،فوڈ اسٹریٹ میں کھانوں کے شوقین افراد کے لیے زبردست انتظامات کیے گئے ہیں اور خاندانوں کے لیے بیٹھنے کا آرام دہ انتظام بھی موجود ہے۔
میئر کراچی نے منصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کیماڑی سی فوڈ اسٹریٹ کی تزئین و آرائش کے منصوبے میں پیور بلاکس 62,000 مربع فٹ رقبے پر لگائے گئے ہیں، ٹف ٹائلز 35,000 مربع فٹ تک بچھائی گئی ہیں ، وِکٹورین اسٹائل کے پولز کی تعداد 25 ہے، سیوریج لائن کی تنصیب 1,400 رننگ فٹ مکمل کی گئی ہے، آرچ اسٹائل داخلی دروازے 2 عدد نصب کیے گئے ہیں ، پیچ ورک 1,00,000 مربع فٹ اورکرب اسٹون 3,000 رننگ فٹ تک لگایا گیا ، ارد گرد کے علاقوں کی بیوٹیفیکیشن کا کام بھی کیا گیا ہے، 500 رنگ برنگی چھتریوں کی تنصیب کی گئی ہے۔
یہ منصوبہ شہریوں اور سیاحوں کو جدید اور منفرد تفریحی مقام فراہم کررہا ہے ۔ اب یہاں کھانوں کے ساتھ ساتھ خوبصورتی اورسہولت کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔
مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ شہر کراچی کو مزید خوبصورت اور پرکشش بنانے کے لیے ایسے منصوبے جاری رہیں گے تاکہ شہریوں کو بہتر سہولیات میسر آئیں اور شہر کا مثبت تشخص ابھر کر سامنے آئے ۔
میئر کراچی نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے باسیوں کا ایک دیرینہ مسئلہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت میں حل ہوا ہے ۔ یہاں کے لوگوں کی یہ خواہش تھی کہ جس طرح کراچی شہر میں برنس روڈ پر فوڈ اسٹریٹ ہے اسی طرح کیماڑی میں فوڈ اسٹریٹ بنائی جائے۔
چونکہ یہاں مچھیرے بستے ہیں، عام آدمی بستے ہیں سرکار نے ان کی یہ خواہش پوری نہیں کی لیکن چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اور ان کے وژن کے مطابق کراچی کے ہر علاقے میں بلا تفریق رنگ و نسل کام کیا جا رہا ہے۔
ماضی میں شہر کے کرتا دھرتا کچھ لوگ اعلانات کرتے تھے لیکن وفا نہیں کرپاتے تھے ۔ یہاں پر کچھ اور لوگوں نے بھی نعرہ لگایا تھا تبدیلی کا مگر تبدیلی نہیں آسکی لیکن پیپلزپارٹی کی قیادت میں کیماڑی کے علاقے میں تبدیلی آ نہیں رہی ہے بلکہ تبدیلی آچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خوبصورت فوڈ اسٹریٹ، پیور بلاک بلکہ روڈ کارپیٹنگ بھی اس علاقے میں کی جا رہی ہے، آئل ٹرمینل کے راستے کی بھی ازسرنو تعمیر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے پچھلے مالی سال 2024 میں مکمل کی تھی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہر کراچی کے باسیوں کو ہمیں وسائل دینے ہیں، انہیں مسائل میں نہیں پھنسانا ۔ ہمیں دوسروں کی طرح یہ نہیں کرنا کہ فلاں کام کا اعلان کردیا لیکن کام کچھ بھی نہیں کرتے ۔ پیپلزپارٹی کی قیادت عوام کے درمیان بیٹھ کر مثالی خدمت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں
کسنگ بگ کی بیماری: چگاس ڈیزیز کا نیا خطرہ
شہر کراچی میں واٹر ٹینکس کا قیام کیوں ضروری ہے؟
روزانہ بادام کھائیں، بیماریوں کو بھگائیں

کیماڑی کے رہائشیوں کو ایک اور اچھی خبر دیتے ہوئے انہوں نے
کہا کہ یہاں کے نمائندوں نے بڑی جدوجہد کی ہے ، بڑی محنت کی
بندرگاہ کا سارا ٹریفک کیماڑی کے روڈ سے ہوتا ہوا جاتا ہے جس
سے کیماڑی اور ماڑی پور والوں کو تکلیف ہوتی ہے چونکہ
پیپلزپارٹی کا نصب العین اور منشور یہ ہے کہ لوگوں کی خدمت کرنی
ہے تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس ہیوی ٹریفک کو اب شہر کے
درمیان نہیں لے کر جائے گا بلکہ اس ہیوی ٹریفک کو شاہراہ بھٹو
کے ذریعے کاٹھور تک لے کر جائے گا ۔
مرتضی نے مزید کہا کہ ہمارا وہ پروجیکٹ بڑی کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے ۔ قیوم آباد سے قائد آباد تک کا حصہ کھلا ہے اور روزانہ 12 ہزار سے زائد گاڑیاں شاہراہ بھٹو پر چل رہی ہیں۔
انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری 31 دسمبر 2025 کو کاٹھور تک کے حصے تک کا افتتاح کریں گے۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نیٹی جیٹی پل کا برا حال تھا، خستہ حالی میں تھا، جناح برج کا کا م بھی بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اسی پیپلزپارٹی کے نمائندہ میئر،ڈپٹی میئر، پیپلزپارٹی کے ٹاؤن چیئرمین،ممبران اسمبلی نے مل کر کام کیا اور آج نتیجہ یہ ہے کہ چاہے نیٹی جیٹی پل ہو، جناح برج ہو، آئی سی آئی برج ہو ان تمام جگہوں پر پیپلزپارٹی کی قیادت میں حل کئے جا رہے ہیں، بلاول کی سیاسی جماعت کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جشن آزادیِ پاکستان کو عظیم الشان طریقے سے پاکستان بھر میں منایا جا رہا ہے ، پیپلزپارٹی کی قیادت میں جشن آزادی کو صوبہ سندھ کے اندر بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے ۔
انہوں نے ایک اور خوشخبری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسی مناسبت سے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ایک اور آپ کو خوشخبری دوں کہ حب ڈیم سے نئی کینال لائی جارہی ہے جس پر دس مہینے کی قلیل مدت میں 100ایم جی ڈی کی نئی کینال کے کام کو مکمل کیا ہے اور14 اگست 2025 پاکستان کے آزادی کے دن اس 100 ایم جی ڈی کی لائن کا باضابطہ طور پر افتتاح کردیا جائے گا جو کہ کراچی شہر کے لئے اضافی پانی لے کر آئے گی جس سے ضلع غربی اور کیماڑی کی عوام کا دیرینہ مسئلہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں حل ہونے جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جو مچھیرے یہاں بستے ہیں ان کے لئے ماڑی پور کا ٹی پی۔3 ہے جو کہ سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کرتا ہے اس پر تیزی سے کام جاری ہے تاکہ سمندر کو محفوظ کیا جاسکے تاکہ مچھیروں کا گزربسر جو اس پانی سے ہوتا ہے اس کو ہم پورا کرسکیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے دنوں وزیر اعلیٰ سندھ نے بلدیہ کے علاقے میں ایس آئی سی وی ڈی کے سیٹلائٹ سینٹر کا افتتاح کیا تھا اب وہاں کی عوام کو سرفراز رفیقی اسپتال یا جناح اسپتال نہیں جانا پڑتا ، امراض قلب کا علاج بھی پیپلزپارٹی نے ان کے ڈسٹرکٹ میں ان کو دیا ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ شہر کراچی میں دو بڑے اسپورٹس کمپلیکس کا کام بھی تیزی سے جاری ہے ، ایک ماڑی پور کے ٹاؤن میں اس سال 2025 کے آخر تک کام کو مکمل کرکے ماڑی پور کی عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔
اگلے سال مارچ 2026 تک 1.2 ارب روپے کی لاگت سے بلدیہ کے علاقے میں 25 ایکڑ پر محیط اسپورٹس کمپلیکس مکمل ہو جائے گا ۔ اسپورٹس کمپلیکس میں فٹ بال، ہاکی، فٹسال بچوں کیلئے ، خواتین ، بزرگوں اور بچوں کے لئے واکنگ ٹریک اور بچوں کے کھیلنے کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں اس ملک پاکستان میں پیدا ہوا ہوں، اسی سے محبت کرتا ہوں ۔ کراچی ایک خوبصورت گلدستہ ہے جہاں ہر زبان بولنے والا بستا ہے ، تفریق کی سوچ نے اس شہر کو نقصان پہنچایا ہے، کیماڑی کو وفاقی حکومت نہیں دیکھتی، یہاں کام آپ کا بھائی کروا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بجٹ 2025 میں شہر کراچی کی 6 تاریخی مارکیٹوں کو اصل حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کراچی کا تاریخی اور ثقافتی ورثہ محفوظ رکھا جا سکے ۔
میرا کسی سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، ہم سب کو مل کر شہر کے مسائل حل کرنے ہوں گے ۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ آئیے ! چارٹرآف کراچی پر بات کریں، ایک اجتماعی لائحہ عمل بنائیں، تمام جماعتیں مل کر کراچی کی بہتری کے لیے کردارادا کریں کیونکہ یہ شہر ہم سب کا ہے اور اس کی ترقی میں ہی سب کی بھلائی ہے ۔
