November 5, 2025
47, 3rd floor, Handicraft Building , Main Abdullah Haroon Road, Saddar Karachi, Pakistan.
 ایک اور سکھ رہنما ‘دول سنگھ’ کینیڈا میں قتل

 ایک اور سکھ رہنما ‘دول سنگھ’ کینیڈا میں قتل

سکھا دونیکے، بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا

ویب ڈیسک رپورٹ : روبینہ یاسمین

بھارت سے علیحدہ وطن کا مطالبہ کرنے والے ایک اور سکھ رہنما سکھ، دول سنگھ (سکھا دونیکے) کو کینیڈا کے شہر ونی پیگ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

سکھ دول سنگھ 2017 میں بھارت سے کینیڈا منتقل ہونے والے آزاد خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنما تھے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ”سکھ دول سنگھ بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا جو بھارتی پنجاب کی پولیس کے افسران کی ملی بھگت سے کینیڈا فرار ہو گیا تھا اور سکھ رہنما ارشدیپ سنگھ (ارشا دالا) کا قریبی ساتھی بھی تھا”۔

سکھا دونیکے، بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر الزامات

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے تین روز قبل جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ

” کینیڈا میں 18 جون کو سرے میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں ”۔

یہ بھی پڑھیں

بھارتی سفارتکار کینیڈا سے ملک بدر

نریندر مودی کا کینیڈین حکومت کے اقدام کا جواب

سکھا دونیکے، بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا

بھارتی حکومت کی سخت جوابی کارروائی

اس بیان کے فوری بعد کینیڈا نے بھارتی ایجنسی ’را‘ کے سربراہ اور کینیڈین سفارتکار پون کمار رائے کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ بھارت نے کینیڈا کا الزام مسترد کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں سینئر کینیڈین سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

کینیڈین شہریوں کے لیے بھارتی ویزا سروس

بھارت نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث مرکزی حکومت نے کینیڈین شہریوں کے لیے اپنی ویزا سروس کو معطل کردیا ہے، ویزا معطلی کے فیصلے پرعملدرآمد 21 ستمبر 2023 سے ہوگیا ہے جو اگلے نوٹس تک نافذ رہے گا۔

بھارت میں آن لائن ویزا درخواستوں کو دیکھنے والے ویزا ایپلی کیشن سینٹر بی ایل ایس انٹرنیشنل نے اپنی ویب سائٹ پر یہ اعلان کیا ہے جس میں بھارتی مشنز کو آگاہ کیا گیا ہےکہ حکومت نے آپریشنل وجوہات کی بنا پر ویزا سروس معطل کی ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں بھارت مخالف ایجنڈے کی مخالفت پر سفارت کاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے اسی لیے بھارتی شہری کینیڈا کے مخصوص علاقوں کے سفر سے گریز کریں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کینیڈا میں بڑھتی بھارت مخالف سرگرمیوں پر وہاں موجود بھارتیوں کو، کینیڈا کا سفر کرنے والے بھارتیوں کو بھی محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

کینیڈا کی پبلک سیفٹی منسٹری کا ردعمل

کینیڈا نے بھارتی حکومت کی جانب سے کینیڈا میں مقیم بھارتی شہریوں کیلئے جاری کی گئی ٹریول ایڈوائزری کو مسترد کردیاہے۔

کینیڈا کی پبلک سیفٹی منسٹری نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، کینیڈا تمام لوگوں کیلئے محفوظ ملک ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں کینیڈا کے وزیر ہرجیت سجن کا کہنا تھا کہ کوشش تو یہی تھی کہ معاملہ سامنے نہ لایا جاتا مگر اس سے پہلے کہ معاملہ ہیڈلائنز کی زینت بنتا وزیراعظم ٹروڈو چاہتے تھے کہ عوام تک درست معلومات پہنچ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک شواہد کا تعلق ہے تووہ پولیس کے پاس ہوتے ہیں اور وہی فیصلہ کرتے ہیں کہ اگلا قدم کیا ہوگا۔

اس سوال پر کہ پر دیپ سنگھ نجرکی جان کوخطرہ تھا اور اسے دھمکیاں مل رہی تھیں جس کی وجہ سے اسے بلٹ پروف جیکٹ بھی دی گئی تھی تو مناسب تحفظ کیوں نہیں دیا گیا؟

وزیرنے کہا کہ اگر خطرے سے متعلق قابل اعتماد معلومات ہوں تو پولیس اور ایجنسی انتہائی تیزی سے عمل کرتی ہیں۔

ایک سوال پر کہ کینیڈا کے سابق رکن پارلیمنٹ اُجل دوسانجھ نے واقعہ کی مذمت کرنے کے بجائے کہا ہے کہ ‘کینیڈین حکومت بھارت کی بجائے خالصتانیوں کی دوست بن گئی ہے‘۔

وزیر ہرجیت سجن نے کہا کہ وہ اپنے سابق ساتھی کی بات سے یکسر اختلاف کرتے ہیں۔

کینیڈین حکومت بھارت سمیت کسی ملک کو توڑنے کی وکالت نہیں کرتی لیکن کسی معاملے پر رائے ظاہر کرنے والے کسی کینیڈین کی وفاداری پر سوال بھی نہیں اٹھانا چاہیے۔

واضح رہے کہ خالصتان تحریک کے سر گرم رہنما نجر کو سرے میں گرودوارے کے باہر 18 جون کو گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

کینیڈین حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے پاس قابل اعتماد شواہد ہیں کہ اس قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ را ملوث تھے۔

سکھا دونیکے، بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا

بھا رت کینیڈا کشیدگی پر امریکہ کا مؤ قف

امریکہ نے سکھ رہنما کے قتل پر کینیڈا کے موقف کی حمایت کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ان تمام اقدامات کی حمایت کرے گا جس سے اس واقعے کی سچائی تک پہنچا جاسکے۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ‘کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے الزامات انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں’, بھارت سکھ رہنما ہر دیپ سنگھ نجر کے قتل پر کینیڈا سے تعاون کرے۔

سکھا دونیکے، بھارت کو مطلوب آزاد خالصتان تحریک رہنماؤں کی فہرست میں شامل تھا
امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی

اپنا تبصرہ لکھیں

آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

×